فلسطینی شہری سے اپنے ہاتھوں مکان مسمار کرنے پر مجبور

پیر 10 اگست 2020 15:26

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2020ء) قابض صہیونی حکام نے ریاستی جبر اور نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنہ 1948 کے مقبوضہ علاقے الطیرہ میں ایک فلسطینی شہری سے اس کا مکان زبردستی مسمار کرا دیا۔

(جاری ہے)

عرب ٹی وی کے مطابق مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی پولیس نے ساری مصاروہ کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں اسے کہا گیا تھا کہ وہ اپنا مکان اپنے ہاتھوں مسمار کرے ورنہ اسے مکان مسماری کے عوض صہیونی حکام کو تین لاکھ 40 ہزار شیکل کی رقم ادا کرنا ہوگی۔ مصاروہ نے بھاری جرمانے سے بچنے کے لیے اپنے ہی ہاتھوں اپنا مکان مسمار کردیا۔

متعلقہ عنوان :