ٓ ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے،ماہرین

qٹیکسوں کے موجودہ نظام میں بہتری لاتے ہوئے شعبے کی مسابقت کی صلاحیت میں بہتری لائی جا سکتی ہے،عالمی بینک کی مالیات اور ادارہ جات کے لیے پروگرام لیڈ سیلیا رونتیانی نے موضوع پر اظہار خیال

منگل 11 اگست 2020 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2020ء) ٹیکسٹائل کے شعبے کے لیے ٹیکسوں کا بہتر نظام متعارف کرانے سے اس شعبے میں برآمدات کے فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ نجی و سرکاری شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور معاشی تجزیہ کاروں نے اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے تحت ’کورونا وبا کے دوران ٹیکسٹائل کے شعبے میں مسابقت کی اہلیت‘ کے زیر عنوان مشاورتی مکالمے کے دوران اپنی آرائ کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

عالمی بینک کی مالیات اور ادارہ جات کے لیے پروگرام لیڈ سیلیا رونتیانی نے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ا یف بی آر اس شعبے میں معاونت کر سکتا ہے جس سے برآمد کنندگان کو سہولت مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ طور پر ایف بی آر نے جی ایس ٹی کی شرح میں کمی اور کسٹمز اور ڈیوٹی کی مد میں کئی سہولتیں بہم پہنچا کر شعبے کے لیے کاروباری آسانی پیدا کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کا ایسا نظام رائج کرنے کی ضرورت ہے جس کے بارے میں لوگوں کو تسلی ہو کہ اس میں اچانک تبدیلیاں رونما نہیں ہوں گی۔ایف بی آر کے سابق رکن محمد رضا باقر نے کہا کہ ٹیکسٹائل کا شعبہ بتدریج ویلیو ایڈیشن کی جانب بڑھ رہا ہے جو انتہائی خوش آئیند امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے شعبے کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جس کے ازالے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔

ایف بی آر کی سابق ممر رعنا احمد کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیکس نظام کمزور ہے جس میں بہتری کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹائل کے شعبے پر ٹیکسوں کا براہء راست بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے جائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے زور دیا کہ ٹیکس ری فنڈز کے اعدادو شمار آن لائن مہیا ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے ایڈووکیسی اور ابلاغ پر مبنی کاوشوں کو زیادہ مربوط بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں میں استثنیٰ کے حوالے سے پیشگی شرائط میں نرمی لائی جائے۔ ڈائریکٹر جنرل کسٹمز، ایف بی آر، ثنائ اللہ ابڑو نے کہا کہ ایف بی آر نے ٹیکسٹائل کے شعبے کی سہولت کے لیے کئی سیکیمیں شروع کر رکھی ہیں۔ اسی طرح ’نیشنل سنگل ونڈو پروگرام‘ کے منصوبے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے جس سے شعبے پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے بوجھ میں کمی آئے گی۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ّایپٹما) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد ستار نے ایف بی آر کے نظام پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے بہتری کے لیے کئی تجاویز پیش کیں۔