گستاخیاں کرنے والوں کو سزائیں نہیں ہوتیں، گستاخیوں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے، عمران شاہ

جب ریاست کی جانب سے سزا نہیں دی جاتی تو لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں،وزیر مملکت علی محمد خان مسجد وزیر خان میں جو ہوا اس کی تحقیقات وزیرمذہبی امور کر رہے ہیں،جنہوں نے غلط اقدام کیا انہوں نے معافی مانگی ہے، قومی اسمبلی میں خطاب

بدھ 12 اگست 2020 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2020ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاہے کہ جب ریاست کی جانب سے سزا نہیں دی جاتی تو لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں،مسجد وزیر خان میں جو ہوا اس کی تحقیقات وزیرمذہبی امور کر رہے ہیں،جنہوں نے غلط اقدام کیا انہوں نے معافی مانگی ہے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہاکہ جب ریاست کی جانب سے سزا نہیں دی جاتی تو لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں،مسجد میں اللہ کی عبادت کی جاتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مسجد وزیر خان میں جو ہوا اس کی تحقیقات وزیرمذہبی امور کر رہے ہیں،جنہوں نے غلط اقدام کیا انہوں نے معافی مانگی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کچھ ڈراموں میں بھی مقدس رشتوں کی تذلیل کی گئی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رکن عمران شاہ نے کہاکہ گستاخیوں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے ،حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی سمیت صحابہ کرام امہات المومنین اور اہلبیت عظام کی توہین کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ گستاخیاں کرنے والوں کو سزائیں نہیں ہوتیں۔ انہوںنے کہاکہ جو گستاخی کرتا ہے بیرون ملک چلا جاتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عدالتوں سے آج تک کسی گستاخ رسول کو سزا نہیں ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ پشاور میں ایک نوجوان عاشق رسول نے ایک گستاخ کو قتل کردیا ،قتل کی وجہ یہ ہے لوگوں کا عدالتی نظام سے اعتماد نہیں رہا ۔ انہوںنے کہاکہ قتل ہونے والے کا کیس دو سال سے چل رہا تھا ،اس نوجوان کو ریمنڈ ڈیوس کی طرح دیت پر رہا کیا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ میں اپنا گھر بیچ کر نوجوان کی جگہ دیت دینے کو تیار ہوں ،صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اس نوجوان کو رہا کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ جب سزائیں نہیں ہوں گی تو لوگ قانون ہاتھ میں لیں گے۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ۔