کپاس کی بہتر نگہداشت کے سلسلہ میں نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

بدھ 12 اگست 2020 23:36

ملتان ۔12 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2020ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے مطابق اس وقت کپاس کی فصل پرسفید مکھی، چست تیلہ، تھرپس، لشکری سنڈی، ڈسکی کاٹن بگ اور ملی بگ کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔ اگر ان کیڑوں کا حملہ معاشی حد سے زیادہ ہو تو محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورہ کے مطابق سپرے کریں۔ پھپھوندی کے حملے کی صورت میں پھپھوندی کش مثلاً تھائیو فینیٹ میتھائل بحساب 250 گرام فی ایکڑ یا کوئی دوسری پھپھوندی کش زہر کا استعمال کریں۔

سفید مکھی کے شدید حملہ کی صورت میں پاور سپرے مشین کے ساتھ سپرے کریں۔ سفید مکھی کے موثر تدارک کیلئے 120 تا 140 لٹر صاف پانی فی ایکڑ سپرے کریں۔گلابی سنڈی کے موثر تدارک کیلئے 4جنسی پھندے فی ایکڑ لگائیں اور 15 دن کے وقفے سے جنسی کیپسول کو تبدیل کریں۔

(جاری ہے)

گلابی سنڈی کے پروانے جنسی پھندوں میں آنا شروع ہوچکے ہیں اور اگست میں گلابی سنڈی کی دوسری نسل نمودار ہوگی لہٰذا ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور حملے کی صورت میں محکمہ زراعت کے مشورے سے فوراً سپرے کریں۔

سپرے علیٰ الصبح یا شام 5بجے کے بعد کریں اور اندھا دھند سپرے کرنے سے اجتناب کریں۔یوریا کھاد کا استعمال کم کریں اس سے سفید مکھی کے حملے میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے متبادل گوارہ کھاد یا امونیم سلفیٹ کا استعمال کریں۔پتہ مروڑ وائرس کاحملہ اور کپاس کا قد چھوٹا ہونے کی صورت میں یوریا کھاد بحساب آدھی بوری فی ایکڑ 15 دن کے وقفہ سے ڈرم میں حل کرکے استعمال کریں۔ زیادہ بارش ہونے کی صورت میں پانی کے نکاس کا انتظام رکھیں اور وتر آنے پر 2 فیصد یوریا کا سپرے اور ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں۔