پشاور، کامران بنگش کا صحافیوں کے ساتھ بی آر ٹی کا دورہ

معاون اطلاعات و بلدیات نے میڈیا کو بی آر ٹی کے حوالے سے چمکنی ڈپو پر خصوصی بریفنگ دی

بدھ 12 اگست 2020 23:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2020ء) خیبرپختونخوا حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ بس ریپڈ ٹرانزٹ کی تکمیل پر وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے پشاور کے صحافیوں کے ساتھ بدھ کو بی آر ٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر معاون اطلاعات و بلدیات نے میڈیا کو بی آر ٹی کے حوالے سے چمکنی ڈپو پر خصوصی بریفنگ دی۔

میڈیا پرسنز کو بریف کرتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ آج میڈیا خود دیکھ لے کہ بی آر ٹی مکمل ہو چکی ہے۔ تاکہ اس حوالے سے عوام میں پائے جانے والے شکوک و شبہات دور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی شروع ہونے سے لے کر آج تک ایک خاص مافیا نے اس منصوبے کے خلاف پراپیگنڈا کیا لیکن آج سب کچھ آپ کے سامنے ہے کہ کیسے پشاور کے عوام بالخصوص اور دیگر اضلاع کے عوام بالعوم اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔

(جاری ہے)

بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے افتتاح بارے میںبات کرتے ہوئیوزیر اعلی کے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ 27 کلومیٹر ٹریک پر بسیں کل سے شروع ہو جائیں گی۔ جو بلا تعطل بہترین خدمات کی فراہمی جاری رکھیں گی تاکہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں عوام کو ٹریفک رش سے نجات دلائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ جہاں حامی نظر آئے گی اسے بروقت درست کیا جائے گا کیونکہ تنقید برائے اصلاح سے چیزیں سدھرتی ہیں۔

بی آر ٹی منصوبے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اعلی معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے کہا کہ ہر بی آر ٹی سٹیشن کے درمیان کل 900 میٹر کا فاصلہ ہے۔ جبکہ زو بی آر ٹی میں تھرڈ جنریشن ٹیکنالوجی سسٹم استعمال ہوا ہے۔ جو عالمی اصولوں کے مطابق ہے جس سے سفر کرنے والے مستفید ہوں گے۔ کامران بنگش نے کہا کہ پنجاب میں موجود میٹرو بس سروس کی نسبت بی آر ٹی منصوبے میں سفری سہولیات کی فراہمی بہترین ہے۔

بی آر ٹی میں موجود سائیکل سسٹم کی تفصیلات شئیر کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے کہا کہ خواتین و مرد حضرات دونوں کے استعمال کے لیے 360 بائی سائیکلوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ سائیکلز کو ایسے طریقے سے ڈیزائن کیا گیا ہے جو مرد و خواتین دونوں کے استعمال کے لیے موزوں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ خصوصی افراد کے لیے لفٹنگ اور بس سروسز حاصل کرنے کے تمام آپشنز بھی مہیا کیے گئے ہیں۔

ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی روٹ کھولنے سے بغیر پرمٹ کے رکشے بند ہو جائیں گے۔ جبکہ بسیں اور ویگن وغیرہ سڑکوں سے مرحلہ وار ختم کر رہے ہیں۔ جس کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ کسی کا روزگار متاثر نہ ہو بلکہ عوام کو روزگار کے مزید مواقع فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا جو مزدا بس ڈرائیورز اور ویگن ڈرائیورز بی آر ٹی بس چلانے کی متعلقہ صلاحیت رکھتے ہیں ان کو باقاعدہ طور پر اس میں شامل کیا گیا ہے۔

بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کو ماحول دوست قرار دیتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی بسیں ماحول دوست اور آرام دہ ہیں جو آلودگی سے پاک ہیں جس سے پشاور کی فضاء پر مثبت اثر ضرور پڑے گا۔اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کئے گئے پراپیگنڈے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی مکمل ہونے سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ بی آر ٹی چلے، اپوزیشن جلے۔

جو کہتے تھے کہ نہیں ہو سکتا وہ ہم نے کر کے دکھایا ہے۔پریس بریفنگ کے بعد صحافی حضرات جن میں پرنٹ، ٹی وی، ریڈیو اور فری لانسرز شامل تھے معاون اطلاعات و بلدیات کامران بنگش کے ہمراہ بی آر ٹی ٹریک پر بھی گئے اس موقع پر مختلف امور پر گفتگو بھی ہوئی۔معاون اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان وزیراعلٰی محمود خان کے ہمراہ کل 03:00 بجے دوپہر کو چمکنی ڈپو پر افتتاح کریں گے جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت گورنر سندھ بھی آ رہے ہیں۔

بی آر ٹی منصوبے کے متعلق تنقید کرنے والوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کی جانب سے تنقید و تنقیص دونوں کو برداشت کیا۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ وہ عوامی منصوبوں پر بھی سیاست کر رہے ہیں جو انتہائی غیر معقول رویہ ہے۔