حقوق دانش کے چور اہل مغرب‘الگورتھم مسلمان ریاضی دان الخوارزمی کے نام کا لاطینی ترجمہ

دنیا کو ”الجبرا“سے معتارف کروانے والے محمد ابن موسی ازبکستان میں پیدا ہوئے اور بغداداکر بس گئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 13 اگست 2020 11:19

حقوق دانش کے چور اہل مغرب‘الگورتھم مسلمان ریاضی دان الخوارزمی کے نام ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست ۔2020ء) الگورتھم کوئی جدید اصطلاح نہیں بلکہ یہ لفظ لگ بھگ 900 سال پرانا ہے اور یہ مسلمان ریاضی دان محمد ابن موسی الخوارزمی کے نام سے نکلا ہے مگر دیگر علوم کے مسلمان ماہرین اور سائنس دانوں کی طرح اہل مغرب نے حقوق دانش پر ڈاکہ مارنے کے لیے الخوارزمی کے نام کو شعوری طور پر لاطینی میں تبدیل کردیا .

الخوارزمی 780 میں ازبکستان میں پیدا ہوئے تھے اور ان کے نام سے اشارہ ملتا ہے کہ ان کا تعلق خوارزم سے تھا وہ ہاﺅس آف وزڈم یا بیت الحکمہ میں ایک اعلیٰ عہدے پر فائز تھے یہ 9 ویں صدی میں بغداد میں دانشوروں کا مسکن ہوا کرتا تھا.

(جاری ہے)

انہوں نے ریاضی، علم فلکیات، جغرافیہ اور کارٹوگرافی یا نقشہ نگاری کی ترقی میں بہت نمایاں کردار ادا کیا انہوں نے کئی مشہور کتابیں لکھیں جن میںکنسرنگ دی ہندو آرٹ آف ریکننگ کا اصل نسخہ غائب کردیا گیا ہے تاہم ان کی علم ریاضی پر ایک بڑی کتاب ”کتاب الحساب الہندی“کا اصل نسخہ عربی میں موجود ہے.

یہی وہ کتاب ہے جس کا ترجمہ 300 سال بعد لاطینی میں کیا گیا اس کتاب نے مغرب کو ہندو عربی اعداد سے روشناس کرایا اور بالآخر اس نے ناقابل برداشت رومن اعداد کو تبدیل کر دیا‘اعشاریہ اور ہندو عربی نمبروں کے نظام کو خوارزمی نے اپنی کتاب میں دنیا میں آج کل استعمال کیے جانے والے نمبروں کی بنیاد بتایا ہے یہ نظام یہاں تک پیش گوئی کر سکتا ہے کہ ہم نے کیسے ووٹ دینا ہے اور کس طرح پیار میں مبتلا ہونا ہے.

الگورتھم یہ چھوٹا سا لفظ جو قرونِ وسطیٰ کے مسلمانوں نے ایجاد کیا کس طرح آہستہ آہستہ ہماری زندگیاں بدل رہا ہے الخوارزمی کا نام جب ان کی کتاب پر لاطینی میں لکھا گیا تو اسے الگورتھمی لکھا گیا اور یہاں سے الگورتھم کا لفظ ریاضی میں استعمال ہونا شروع ہوا. لفظ الجبرا کا ماخذ بھی الخوارزمی کی ایک کتاب ”الجبر“ کا ٹائٹل ہے اس کتاب میں الجبرے کے بنیادی اصول اور مسئلوں کو حل کرنے کے طریقے متعارف کرائے گئے تھے ان کی کتابوں نے مغرب میں علم ریاضی میں انقلاب برپا کر دیا تھا انہوں نے بتایا کہ کس طرح پیچیدہ مسئلوں کو سادہ حصوں میں توڑ کر ان مسئلوں کو حل کیا جا سکتا ہے.

قرونِ وسطیٰ میں الگورزمس کا مطلب اعشاریہ کے نمبروں کا نظام تھا 13 ویں صدی تک وہ انگریزی زبان میں استعمال کیا جانے لگا اور اسے چوسر جیسے مصنفوں نے بھی استعمال کیا لیکن 19 ویں صدی کے اواخر میں الگورتھم کو مسئلے کے حل کے لیے قدم بہ قدم اصولوں کا ایک جامع طریقہ بتایا جانے لگا. 20 ویں صدی کے اوائل میں برطانوی سائنسدان اور کمپیوٹر کے ماہر ایلن ٹیورنگ نے تحقیق کی کہ کس طرح تھیوری کے مطابق کوئی مشین الگورتھم کی ہدایات پر عمل درآمد کرتی ہے اور پیچیدہ ریاضی کے مسئلوں کو حل کرتی ہے یہ کمپیوٹر کے زمانے کا آغاز تھا دوسری جنگ عظیم کے دوران انھوں نے ایک مشین ایجاد کی جس کا نام انہوں نے”بومب“رکھا یہ مشین الگورتھم کے استعمال سے ”انیگما کوڈ“ کھولنے کی کوشش کرتی تھی.

آج کل الگورتھم کی اصطلاع زبانِ عام ہے اگرچہ کئی مرتبہ ہمیں یہ پوری طرح معلوم ہی نہیں ہوتا کہ الگورتھم کرتا کیا ہے الگورتھم ہر جگہ ہیں جو ہمیں اے کے مقام سے بی تک جانے میں مدد دیتے ہیں، انٹرنیٹ کی سرچز اور ہمارے لیے چیزیں خریدنے، دیکھنے اور شیئر کرنے میں تجاویز دیتے ہیں اور اس کے علاوہ بہت سے مسئلوں کو سادہ طریقے سے حل کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ الخوارزمی دنیا کے وہ بڑے ریاضی دان اور فلسفی ہیں جنہوں نے عرب‘ہند اور مغرب کو ایک تکون کی طرح علمِ ریاضی میں ملا دیا.

متعلقہ عنوان :