سپریم کورٹ نے گیس کمپنیوں کو 400ارب کا ٹیکس ادا کرنے کا حکم دیدیا
گیس انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ کیس میں گیس کمپنیز کی اپیلیں مسترد‘صارفین کو208ارب روپے واپس کیئے جائیں گے
میاں محمد ندیم جمعرات 13 اگست 2020 11:59
(جاری ہے)
جی آئی ڈی سی قانون کا آغاز 2011 میں ہوا تھا اس وقت کی حکومت نے گیس کمپنیوں اور بڑے صنعت کاروں سے اضافی ٹیکس وصول کرنے کا آغاز کیا تاہم جون 2013 میں پشاور ہائی کورٹ نے حکومت کو پارلیمنٹ سے منظوری تک اس ٹیکس کی وصولی سے روک دیا تھا.
بعدازاں سپریم کورٹ نے بھی جی آئی ڈی سی قانون کو غیر آئینی قرار دینے کا حکم برقرار رکھا 2015 میں حکومت وقت نے جی آئی ڈی سی ایکٹ میں ترامیم کرکے دوبارہ قانون بنا لیا جس کو صنعت کاروں نے پشاور اور سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا 2016 میں سندھ ہائیکورٹ نے جی آئی ڈی سی ایکٹ کو غیر آئینی جبکہ پشاور ہائی کورٹ نے درست قرار دیا تھا متاثرہ فریقین نے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا. موجودہ وفاقی حکومت نے ایک آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت مختلف صنعت کاروں کی جانب سے گیس انفراسٹرکچر کی مد میں صارفین سے اضافی طور پر وصول کردہ 208 ارب روپے جوواپس لیے جانے تھے کو معاف کر دیا تھا. مذکورہ آرڈیننس اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کے بعد حکومت نے فوری طور پر واپس لے لیا تھا جس سے مختلف صنعتکاروں کیلئے208 ارب روپے معاف کرنے کا فیصلہ بھی منسوخ ہو گیا تھا اٹارنی جنرل نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں جلد سماعت کی استدعا کی تھی جس پر آج عدالت نے فیصلہ سنا دیا ہے.مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.