شراب لائسنس کیس : وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری راحیل صدیقی دو روز میں دو مرتبہ نیب آفس پیش

جمعرات 13 اگست 2020 21:39

شراب لائسنس کیس : وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری راحیل صدیقی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2020ء) نیب لاہور نے کینٹ کے ایک مقامی ہوٹل کو شراب فروخت کرنے کے لائسنس کے اجراء سے متعلق جاری انکوائری کو مزید تیز کردیا ہے۔ جس کے باعث مذکورہ انکوائری میں دو روز قبل طلب کئے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے گرد نیب کا گھیرا مزید تنگ ہوتا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری راحیل صدیقی کو دو روز میں دو مرتبہ طلب کرلیا ہے۔

جنہوں نے نیب کی انکوائری کمیٹی کے روبرو اپنا بیان قلم بند کروانے کے ساتھ ساتھ نیب کے مختلف سوالات کے جوابات دے دئیے ہیں۔ دوسری طرف نیب آفس طلبی سے قبل راحیل صدیقی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اوپر عائد الزمات کا سامنا کریں گے۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ شراب لائسنس کیس میں نیب کی تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں ان کا دامن صاف ہیں ان کا کہنا تھاکہ وہ صادق پبلک سکول سے پڑھیں ہیں۔

جس کا ماٹو تھا کہ ہمیشہ درست کام کرو اور نہ کسی سے ڈرو۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے سابق پرنسپل سیکرٹری راحیل صدیقی سے جب پوچھا گیا کہ آپ کے ماتحت ایک دو افسران وعدہ معاف گواہ بننے کے لئے جا رہے ہیں اور کیا آپ پر شراب فروخت کرنے کے لائسنس کے اجراء کے سلسلے میں کوئی دبائو تھا تو انہوں نے ان سوالوں کا جواب دینے کی بجائے کہا کہ وہ نیب آفس میں جواب جا رہے ہیں۔ وہ آفس کے باہر کوئی جواب نہیں دینا چاہتے۔