ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں، عمرا ن خان

اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کررہی ہے، شروع سے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی Aقومی مفاد میں قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چا ہئیے ، اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے وہ این آر او مانگتے ہیں جو ہم کسی صورت میں نہیں دینگے ٴْ نظریہ سے ہٹ گیا تو پارٹی ختم ہوجائے گی ، وزیر اعظم کا پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب

جمعرات 13 اگست 2020 22:28

ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں،  عمرا ن خان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں، اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کررہی ہے، شروع سے انہوں نے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، قومی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چا ہئیے ،ملکی مفاد میں ہونیوالی قانون سازی کے بدلے این آر او نہیں دے سکتے، نظریہ سے ہٹ گیا تو پارٹی ختم ہوجائے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم نے اجلاس کے موقع پر حکومتی ارکان کو پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی بارے اعتمار میں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی پاکستان کیلئے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں۔سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی بلز کی منظوری لے لیں گے۔

اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کررہی ہے۔اپوزیشن شروع سے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔عمران خان نے کہا کہ قومی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چاہیئے،۔اپوزیشن نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر نہ ترجیح دی تو وہ بے نقاب ہونگے۔ ملکی مفاد میں ہونے والی قانون سازی کے بدلے این آر او نہیں دے سکتے، عمران خان نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عوام کے نمائندے ہیں، پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی میں فعال کردار ادا کریں، وزیراعظم کا کہناتھا کہ اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے وہ این آر او مانگتے ہیں جو ہم کسی صورت میں نہیں دینگے ہم پارٹی منشور سے پیچھے ہٹ گئے تو تباہی ہوگی ۔

انہوں نے مطالبات لکھ کر بھیجے کہ منی لانڈرنگ نکال دیں۔ا نہوں نے کہا کہ شہباز شریف او ر بلاو ل بھٹو زرداری دو سال سے ہماری حکومت ختم کرنے کے پیچھے لگے ہوئے ہیں ،یہ صرف اپنا مال بچانا چاہتے ہیں یہ چاہتے ہمارے کیس ختم ہو جائیں ۔ ہم نے انکا کوئی کیس نہیں بنایا انکے سارے کیسز ماضی کی حکومتوں نے بنائئے ۔خواجہ آصف پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ خواجہ آصف نازیبا گفتگو کرتے ہیں ،سپیکر پروڈکشن آرڈر جاری کرنے میں احتیاط کریں ہم انہیں پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں یہ ہمارے خلاف تقریریں جھاڑنا شروع کردیتے ہیں اگر نظریہ سے پیچھے ہٹ گیا تو پارٹی ختم ہوجائے گی ۔

وزیر اعظم نے پارٹی اراکین اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ فعال کردار ادار کریں اور اپوزیشن کو ٹف ٹائم دیا جائے ۔