متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معیشت، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون پر اتفاق ہوگیا

متحدہ عرب امارات نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین براہ راست مذاکرات کی واپسی کی تجویز دی ہے کیونکہ فریقین ہی اس تنازعہ کے مستقل اور پائیدار حل تک پہنچنے کی اہلیت رکھتی ہے: یو اے ای وزارتِ خارجہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 13 اگست 2020 21:16

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معیشت، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی ..
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست2020ء) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معیشت، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون پر اتفاق ہوگیا، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ ڈاکٹر انور گارغش نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین براہ راست مذاکرات کی واپسی کی تجویز دی ہے کیونکہ فریقین ہی اس تنازعہ کے مستقل اور پائیدار حل تک پہنچنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معیشت، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون پر اتفاق ہوگیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کر دی۔ متحدہ عرب امارات کے حکمراں محمد بن زاید کی جانب سے کی گئی خصوصی ٹوئٹ میں اسرائیل کیساتھ طے پائے امن معاہدے کی تصدیق کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

محمد بن زاید کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ ٹیلی فونک رابطے کے دوران اتفاق طے پایا کہ اسرائیل فسلطین کے مزید علاقوں پر قبضے کا عمل روک دے گا، دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق کیا۔ اس سےقبل امریکی صدر کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا ہے۔

اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خصوصی ٹوئٹس کیے گئے۔امریکی صدر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹس میں اعلان کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی ٹوئٹس میں معاہدے کا اعلامیہ شیئر کی گئی ہیں۔ امریکی صدر اور میڈیا کی جانب سے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا جا رہا ہے۔ جبکہ غیر ملکی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں چلیں گی، جبکہ سفارتی سطح پر جلد مذاکرات کا آغاز ہوگا۔