اسرائیلی اخبارات میں آج بھی قائداعظم پر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت کی تھی

پاکستان اسوقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلئہ فلسطین حل نہ ہو: حامد میر

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 13 اگست 2020 23:01

اسرائیلی اخبارات میں آج بھی قائداعظم پر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ انہوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست2020ء) اسرائیلی اخبارات میں آج بھی قائداعظم پر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمائت کی تھی، متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا، پہلی مرتبہ فلسطین پر قبضے کے نتیجے میں وجود میں آنے والے اسرائیل اور کسی خلیجی ملک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی کے تعاون سے طے پائے معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پہلی مرتبہ اسرائیل اور کسی خلیجی اسلامی ملک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوں گے۔ متحدہ عرب امارات کے علاوہ 2 اسلامی مملک اردن اور مصر نے بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کر رکھے ہیں۔ جمعرات کے روز متحدہ عرب امارات کے حکمراں محمد بن زاید کی جانب سے کی گئی خصوصی ٹوئٹ میں اسرائیل کیساتھ طے پائے امن معاہدے کی تصدیق کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ''اسرائیلی اخبارات میں آج بھی قائداعظم پر تنقید کی جاتی ہے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمائت کی تھی کچھ عرب ممالک بھلے اسرائیل کو تسلیم کر لیں پاکستان اسوقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلئہ فلسطین حل نہ ہو''۔

دوسری جانب محمد بن زاید کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ ٹیلی فونک رابطے کے دوران اتفاق طے پایا کہ اسرائیل فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضے کا عمل روک دے گا، دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق کیا۔ اس سےقبل امریکی صدر کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا ہے۔