حکومت یکم اپریل 2021 سے جماعت اول تا پنجم کے طلباء کے لئے یکساں تعلیمی نظام پر عمل درآمد کرے گی، اس اقدام کا مقصد ملک میں طبقاتی نظام تعلیم ختم کرنا اور 90فیصد بچوں کو یکساںتعلیم کے دھارے میں لانا ہے

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعہ 14 اگست 2020 00:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2020ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت یکم اپریل 2021 سے جماعت اول تا پنجم کے طلباء کے لئے یکساں تعلیمی نظام پر عمل درآمد کرے گی، اس اقدام کا مقصد ملک میں طبقاتی نظام تعلیم ختم کرنا اور 90فیصد بچوں کو یکساںتعلیم کے دھارے میں لانا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی نصاب کونسل نے تنظیم المدارس اور تعلیمی اداروںکے ساتھ مل کر ایک روشن خیال نصاب تیار کیا ہے جو ہمارے آئین مذہبی اور سماجی اقدار سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے قومی نصاب کونسل کے ماہرین نے پانچ سال تک کے بچوں کو ان کی مادری یا مقامی زبان میں تعلیم دینے کی بھی تجویز پیش کی ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کیمبرج کی تعلیمی انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی طلباء کی گریڈنگ کم کرنے کے معاملہ پر میرا برٹش کونسل اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مستقل رابط ہے،کیمبرج انتظامیہ کے امتیازی رویہ پر پاکستانی طلباء میں بڑی تشویش پائی جاتی ہے ۔