ہمارا فرض ہے کہ ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لئے عملی جدوجہد کریں،میئر کراچی

جمعہ 14 اگست 2020 18:59

ہمارا فرض ہے کہ ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لئے عملی جدوجہد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2020ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ قائد اعظم کی طویل جدوجہد اور مسلمانوںکی عظیم قربانیوں سے یہ ملک حاصل ہوا ہے اور ہمارا یہ فرض ہے کہ اس ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لئے عملی جدوجہد کریں، وطن عزیز کو عظیم سے عظیم تر بنانے کے لئے ہر شخص اپنا کردار ادا کرے ، یہ بات انہوں نے مزار قائد پر حاضری دینے اور کراچی کے شہریوں کی جانب سے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کرتے ہوئے انہوں نے قائد اعظم کو زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں عظیم قائد قرار دیا، انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات ہوئے تو ایم کیو ایم پاکستان پہلے سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی اور اگلا میئر بھی ایم کیو ایم پاکستان کا ہی ہوگا، میئر کراچی نے کہا کہ وہ آج کے تاریخی دن کے موقع پر چیف جسٹس آ ف پاکستان سے درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ بلدیاتی اختیارات سے متعلق ان کی ایک پٹیشن جو آئین کے آرٹیکل 140-A کے تحت عدالت عظمیٰ میںگزشتہ تین سال سے زیر التوای ہے اس کی سماعت کریں اور اگر 30 اگست سے پہلے یہ خوشخبری سنادیں کہ بلدیاتی نظام اب مضبوط ہوگیا ہے تو شہری سکھ کا سانس لیں گے اور مجھے بھی سکون ملے گا، میئر کراچی نے کہا کہ30 اگست کو بلدیاتی نظام کی چار سالہ مدت پوری ہورہی ہے اور میں میئر کی حیثیت سے آخری بار مزار قائد پر حاضر ہوا ہوں میری خواہش ہے کہ آنے والا میئر بے اختیار نہ ہو اور کراچی کے شہریوں کے مسائل حل کرسکے ، میں اپنی گزشتہ چار سالہ کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں کیونکہ میرے ہاتھ باندھے گئے اور کام نہیں کرنے دیا گیا، میں چار سال تک بلدیاتی نظام کی بہتری اور اختیارات کی جنگ لڑتا رہا انہوں نے کہا کہ اس شہر کے مسائل کو مستقل حل کرنے کی ضرورت ہے ایڈہاک ازم کے تحت اس شہر کو نہ چلایا جائے، میئر کراچی نے کہا کہ وفاق نے کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئے اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے جو خوش آئند ہے ، انہوں نے کہا کہ صرف برساتی نالوں ک صفائی کافی نہیں ہے کراچی میں صاف پانی، کچرے کے انبار، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، ٹرانسپورٹ، سیوریج اور صحت کے مسائل بھی شہری بے حد پریشان ہیں، یہ شہر جس کی حکومت سندھ یہ حالت کردی ہے وہ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ وفاق اگر کراچی کے مسائل حل کرنے آتا ہے تو غلطی صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے کہ آپ نے انہیں خود موقع دیا ہے اور گزشتہ 12 سال میں اس شہر کے مسائل حل کرنے کے بجائے اس کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے، لوگوں کے مسائل حل نہیں کئے بلکہ وقت ضائع کیا ہے، ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کو اب آئین یاد آرہا ہے اگر آئین ہی کو یاد کرنا ہے تو فنانس کمیشن، آرٹیکل 140-A کے تحت بلدیاتی اداروں کے اختیارات مختلف سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں آئے دن تبدیلی کرکے وسائل پر قبضہ، بلدیاتی اداروں کے فنڈز روکے جانے کو کیا کہیں گے، انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے گزشتہ 12 سالو ںمیں کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا، حکومت سندھ کی ناقص کارکردگی کو کراچی کے لوگ بھگت رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ جب تک کراچی کے مسائل کے حل کے لئے ایک اتھارٹی نہیں ہوگی تو کراچی کے مسائل حل نہیں ہونگے، بعدازاں میئر کراچی نے کے ایم سی بلڈنگ میں جشن آزادی کے حوالے سے پرچم کشائی کی اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، پارلیمانی لیڈر سٹی کونسل اسلم خان آفریدی، مختلف کمیٹیوں کے چیئرمین اور کے ایم سی کے محکمہ جاتی سربراہان اور افسران بھی موجو دتھے ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی نے کے ایم سی کے آفیسرز اور اسٹاف کو جشن آزادی کی مبارکباد دی، انہو ںنے کہا کہ ہمارے ابائو اجداد کی محنت اور جدوجہد سے یہ ملک قائم ہوا ہے اور ہمارے آنے والی نسلوں کو بھی اسی آزاد ملک میں زندگی بسر کرنی ہے، انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ آنے والا میئر کو وہ اختیارات حاصل ہوں کہ وہ کے ایم سی کے ملازمین اور اس شہر کے مسائل کو حل کرسکے، انہوں نے کہا کہ میں اس شہر کا بیٹا ہوں اور اس شہر کے حقوق کے لئے جدوجہد کرتا رہوں گا، انہوں نے کہا کہ کراچی کے حقوق کے حصول کے لئے ہی ایم کیو ایم پاکستان وجود میں آئی تھی، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کراچی کا درد رکھتے ہیں اللہ نے انہیں طاقت دی ہے اختیارات دیئے ہیں او رکراچی کی نظریں اب آپ پر ہیں، آپ کو شہر کراچی کا واسطہ دیتا ہوں کہ اس شہر کو حقوق دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں جس سے نہ صرف جمہوریت مضبوط ہوگی بلکہ بلدیاتی ادارے بھی بااختیار ہونگے، میرے پاس جتنے وسائل تھے اس میں جو کچھ کرسکا وہ کیا، انہوں نے کہا کہ عوام حکومت سندھ کو ٹیکس دیتی ہے جس سے حکومت چلتی ہے اگر عوام ٹیکس دینا بند کردیں تو سندھ حکومت نہیں چل سکتی، میں آج کے تاریخی دن پر عوام سے بھی درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے حقوق کی آواز کو بلند رکھیں اور جدوجہد کو ترک نہ کریں، وہ دن دور نہیں کہ جب کراچی کو اس کا حق ملے گا۔