Live Updates

راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ شہر میں انتظامی امور ‘ٹیکنالوجی‘ وسائل، نقل و حمل اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجزسے نمٹنے کیلئے معاون ثابت ہو گا‘

منصوبے کی تکمیل سے ماحولیاتی خطرات کے علاوہ پانی، خوراک اور توانائی جیسے وسائل پیدا کرنے اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ موجودہ شہر پر دباؤ بھی کم ہوگا‘ وزیر اعظم عمران خان نے منصوبے کا افتتاح کر کے تاریخ رقم کی ، یہ منصوبہ نئے پاکستان کے ان کے ویژن کی تکمیل کی جانب سے ایک مثبت قدم ہے ، یہ منصوبہ اربوں روپے کی کاروباری سرگرمی کے ذریعے معاشی دور کا آغاز کرے گا ، منصوبے سے لاکھوں نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے صوبائی وزیر صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری میاں اسلم اقبال کی ’’ اے پی پی‘‘ سے گفتگو

جمعہ 14 اگست 2020 19:38

راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ شہر میں انتظامی امور ‘ٹیکنالوجی‘ ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2020ء) دنیا کے دیگر کاسموپولیٹن شہروں کی طرح صوبائی دارالحکومت لاہور کو بھی انتظامی امور ‘ٹیکنالوجی‘ وسائل، نقل و حمل اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں کا سامنا ہے‘ایک وقت لاہور باغوں اور پھولوں کا شہر کہلاتا تھا جس کی خوبصورتی اور حسن اس شہر کو دوبالاکرتاتھا‘لوگ نلکوں کا میٹھا پانی پیتے تھے ‘آلودگی کا کوئی تصور نہیں تھا‘لیکن اب آلودگی خطرناک سطح تک پھیل چکی ہے‘پانی کا لیول بہت نیچے جاچکا ہے‘انتے بڑے شہر کے انتظامی معاملات کو چلانا بھی اتنا آسان نہیں رہا‘ ان درپیش مسائل کے حل کیلئے موجودہ حکومت نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ (آر آر ایف یو ڈی) پروجیکٹ کا آغا ز کیا ہے‘ پچھلی حکومتوں میں مستقل کے ویژن اوردیانتداری کا فقدان تھا جس کی وجہ سے اس اہمیت کے حامل منصوبے کو پس پشت ڈال دیا گیا لیکن موجودہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آبادی، غربت اور ماحولیاتی عدم استحکام سے نمٹنے کے لئے نیا لاہور شہر بسانے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری میاں اسلم اقبال نے جمعرات کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں سال پرانے تاریخی شہر لاہور میں معاشی، معاشرتی، شہری ترقی اور ماحولیاتی پہلوؤں سے آر آر ایف ڈی یو منصوبہ ایک گیم چینجر ثابت گا‘ منصوبے کی تکمیل سے ماحولیاتی خطرات کے علاوہ پانی، خوراک اور توانائی جیسے وسائل پیدا کرنے اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ موجودہ شہر پر دباؤ بھی کم ہوگا‘ وزیر اعظم عمران خان نے اگست کے مہینے میں آر آر ایف یو ڈی منصوبے کا افتتاح کر کے تاریخ رقم کی ہے ‘ یہ منصوبہ نئے پاکستان کے ان کے ویژن کی تکمیل کی جانب سے ایک مثبت قدم ہے ‘ اس منصوبے سے نئی ملازمتوں، رہائش کی سہولیات، صاف ماحول اور مستقبل کی سہولیات کے ذریعہ بے حد مالی سرگرمی ہوگی‘انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی منشور کی عملی تکمیل کی طرف ایک قدم ہے‘ وزیر صنعت و تجارت نے کہا کہ آر آر ایف یو ڈی پروجیکٹ اربوں روپے کی کاروباری سرگرمی کے ذریعے معاشی دور کا آغاز کرے گا، اس منصوبے سے بھی لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، آبی وسائل میں بہتری ‘بہتر معیار زندگی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آنے والی نسلوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم ہو گا‘میاں اسلم اقبال نے کہا کہ آر ایف یو ڈی پروجیکٹ کے تحت، نئے سٹیٹ ماڈل پر غور کیا گیا ہے تاکہ صاف پانی پینے کے پانی کی کمی، رہائش کی ناکافی سہولیات، ماحولیاتی خطرات، غیر منصوبہ بند کاروباری علاقوں اور سہولیات کے کھیلوں کی سہولیات کمی جیسے مسائل کو مد نظر رکھا جائے‘انہوں نے کہا کہ صاف پانی کے پلانٹ سے لاہوریوں کو 2045 تک صاف پانی میسر آئے گا ‘ انہوں نے کہا کہ آر آر ایف یو ڈی پروجیکٹ 2000 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کو سبز علاقوں سے مالا مال بنانے اور مستقبل کے ماحولیاتی خطرات سے بچانے کے لئے بلین ٹری پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے‘شہر کو نمایاں طور پر صاف ستھرا اور سر سبز بنانے کیلئے چھ لاکھ پودے لگائے جائیں گے‘ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ آر آر ایف یو ڈی 21 ویں صدی میں شہروں کو درپیش چیلنجوں کا ایک قابل عمل حل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم عمران خان کے معاشی وژن کے مطابق زندگی کے ہر طبقے کو فائدہ پہنچانے کیلئے نمایاں معاشی سرگرمی پیدا کرے گا۔

اس منصوبہ پر کام کرنے والے نیسپاک کے انجینئر عمران ظفر نے کہاکہ ویژنری رہنماء اوروزیر اعظم عمران خان نے اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا فیصلہ کر کے نہ صرف اس شہر کو نہ صرف درپیش چیلنجوں سے بچانے کا فیصلہ کیا ہے اس منصوبہ کی تکمیل سے یہ شہر بزنس کا حب شمار ہو گا‘ آر آر ایف یو ڈی پروجیکٹ دبئی طرز پر تعمیر ہوگا اس منصوبہ کی تکمیل میں کچھ وقت لگے گا تاہم اس کی تکمیل سے مثبت معاشی نتائج حاصل ہو گے‘عمران ظفر نے کہا نئے شہر کا منصوبہ اتنا بڑا ہے کہ شہر کی پوری آبادی کو اس نئے شہر میں منتقل کیا جا سکے گا‘پہلے مرحلے میں رہائشی شہر، میڈیکل سٹی، ڈاون ٹاؤن، کمرشل حب اور اربن فارمز سمیت 12 نئے شہر تیار کیے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں 1370 ایکڑ پر تعمیراتی کام شروع ہو گا، تیسرا مرحلہ، نالج سٹی، اسپورٹس 14000 ایکڑ رقبے پر سٹی اور اکو اسٹی مکمل ہوجائے گی‘ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کے لئے 103271 ایکڑ رقبہ حاصل کیا جائے گا‘ عمران ظفر نے کہا کہ راوی ریور فرنٹ کو تین مراحل میں تیار کیا جائے گا اور ابتدائی مرحلے میں 46 کلو میٹر کے رقبے پر محیط ایک جھیل، 6 گندے پانی کی صفائی کے پلانٹ، تین بیراج اوراربن فارسٹ تیار کیا جائے گا‘ ٹاؤن پلاننگ کے ماہر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پینے اور آبپاشی کیلئے پانی کی فراہمی اولین ترجیح ہے جس کیلئے صاف پانی کے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں گے‘ انہوں نے کہا کہ راوی کو گھریلو اور صنعتی فضلہ سے پاک کیا جاسکے گا اور 271 بلین لیٹر پانی مہیا ہو گا‘ گندے پانی کی صفائی کے پلانٹس سے روزانہ 2.4 بلین لیٹر صاف پانی ملے گا جس سے 75000 ایکڑزرعی رقبے سیراب ہوگا‘ نئے شہر تاریخی شہر لاہور کی خوبصورتی میں اضافہ کریں گے اور اسے دنیا کے دیگر میگا شہروں سے ممتاز کریں گے ’نئے شہروں کو آباد کرنا ہمارے رسول حضرت محمدؐ کے قول کے عین مطابق ہے‘ انہوں نے کہا کہ اس میگا پراجیکٹ کی تعمیر سے یقینی طور پر لاہور پر بوجھ کم ہوگا اور شہری سہولیات میں بہتری آئے گی، ‘یہ جدید شہر اگلے 50-60 سال تک لوگوں کی ضروریات کو پورا کرے گا‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد واحد ان شہروں میں سے ایک ہے جس کی منصوبہ بندی مناسب طریقے سے کی گئی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آر آر ایف سٹی بھی اسی معیار کی سہولیات فراہم کرے گا‘ انہوں نے کہاکہ یقینی طور پر ملک میں روزگار کے مواقعوں کے ساتھ معاشی سرگرمیاں پیدا کرے گا اس کے علاوہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات