یو اے ای امت مسلمہ کو تقسیم ہونے سے بچانے کیلئے اسرائیل سے معاہدے پر نظر ثانی کرے ، سراج الحق

ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ انتخاب جیتنے کے لیے امت مسلمہ پر شب خون مارا ہے، مگر انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ قبلہ اول، مسجد اقصیٰ اور سرزمین فلسطین سے مسلمان اور فلسطینی کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، امیر جماعت اسلامی

جمعہ 14 اگست 2020 21:48

یو اے ای امت مسلمہ کو تقسیم ہونے سے بچانے کیلئے اسرائیل سے معاہدے پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2020ء) متحدہ عرب امارات کا اسرائیل سے معاہدے پر امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم معاملے پر او آئی سی کا اجلاس طلب کیا جائو اور متحدہ عرب امارات پر زور دے کہ وہ اٴْمت مسلمہ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے اسرائیل سے معاہدے پر نظرثانی کرے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ انتخاب جیتنے کے لیے امت مسلمہ پر شب خون مارا ہے، مگر انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ قبلہ اول، مسجد اقصیٰ اور سرزمین فلسطین سے مسلمان اور فلسطینی کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ مسجد اقصیٰ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام اسرائ و معراج ہے۔

(جاری ہے)

)اس پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ناقابل قبول ہے اور ناقبول رہے گا۔

لہٰذا امت مسلمہ اور پاکستانی عوام اور ہر انصاف پسند انسان اسرائیلی ریاست کو استحکا م دینے کے لیے اس سفارتی تعلقات کے معاہدہ کو مسترد کرتی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی تعلقات پوری مسلم دنیا اور خصوصاً عرب دنیا کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔ متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر کے دباؤ میں یہ فیصلہ کر کے لاکھوں فلسطینیوں کے خون اور اٴْن کے مفادات سے بے وفائی کی ہے۔

جس سے خود عرب ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ یہ امر باعث افسوس ہے کہ متحدہ عرب امارات قبلہ اول کی آزادی کے لیے جاری کوششوں کی مدد کرنے کے بجائے اسرائیل سے ہاتھ ملا رہا ہے۔ اسے اپنی کسی بھی سیاسی مصلحت یا عارضی مفادات کو دیکھنے سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے تھا کہ بالآخر اس کے اسلامی دنیا پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔۔۔۔۔۔۔اعجاز خان