او آئی سی متحدہ عرب امارات سے اسرائیل معاہدے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرے ، سراج الحق

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ انتخاب جیتنے کیلئے امت مسلمہ پر شب خون مارا ہے،قبلہ اول، مسجد اقصی اور سرزمین فلسطین سے مسلمان اور فلسطینی کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے، بیان

جمعہ 14 اگست 2020 22:37

او آئی سی متحدہ عرب امارات سے اسرائیل معاہدے پر نظر ثانی کا مطالبہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2020ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ او آئی سی کا اجلاس طلب کر کے متحدہ عرب امارات پر زور دے کہ وہ امت مسلمہ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے اسرائیل سے معاہدے پر نظرثانی کرے۔اپنے بیان میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ انتخاب جیتنے کیلئے امت مسلمہ پر شب خون مارا ہے، مگر انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ قبلہ اول، مسجد اقصی اور سرزمین فلسطین سے مسلمان اور فلسطینی کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔

انہوںنے کہاکہ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ مسجد اقصی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام اسرا و معراج ہے۔ اس پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ناقابل قبول ہے اور ناقبول رہے گا لہذا امت مسلمہ اور پاکستانی عوام اور ہر انصاف پسند انسان اسرائیلی ریاست کو استحکا م دینے کے لیے اس سفارتی تعلقات کے معاہدہ کو مسترد کرتی ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی تعلقات پوری مسلم دنیا اور خصوصا عرب دنیا کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔

متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر کے دبا میں یہ فیصلہ کر کے لاکھوں فلسطینیوں کے خون اور ان کے مفادات سے بے وفائی کی ہے۔ جس سے خود عرب ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ یہ امر باعث افسوس ہے کہ متحدہ عرب امارات قبلہ اول کی آزادی کے لیے جاری کوششوں کی مدد کرنے کے بجائے اسرائیل سے ہاتھ ملا رہا ہے۔ اسے اپنی کسی بھی سیاسی مصلحت یا عارضی مفادات کو دیکھنے سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے تھا کہ بالآخر اس کے اسلامی دنیا پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔