عمران خان انتخابات سے قبل منظور پشتین سے ملاقات خواہشمند تھے

منظور پشتین خفیہ راستوں سے ہوتے ہوئے بنی گالا پہنچے تو عمران خان نے دروازے پر استقبال کیا،منظور پشتین کو یقین دلایا کہ اقتدار کے اگلے روز ہی ان سے مل کر پشتونوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کروں گا۔ اعزاز سید

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 15 اگست 2020 14:54

عمران خان انتخابات سے قبل منظور پشتین سے ملاقات  خواہشمند تھے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اگست 2020ء) معروف صحافی اعزاز سید اپنے حالیہ کالم میں لکھتے ہیں کہ سال 2018 کے عام انتخابات سے قبل عمران خان پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین سے ملاقات کے بڑے خواہشمند تھے۔منظور پشتین ابتدا میں ملاقات سے گریزاں تھے تاہم کراچی کے مشترکہ دوست نے منظور پشتین کو ملاقات پر آمادہ کیا۔اور پھر منظور پشتین اپنے رفقاء کے ساتھ ایک خفیہ راستے سے بنی گالا پہنچے تو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان میں ان کا دروازے پر آ کر استقبال کیا۔

ملاقات میں منظور پشتین نے عمران خان کو قبائلی علاقہ جات کے عوامی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ انتخابی نتائج سے کتنے پر امید ہیں۔جس پر عمران خان نے بتایا کہ وہ صرف پر امید نہیں بلکہ اس بار یقینی طور پر وزیراعظم بننے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

نوجوان پشتین نے خیال ظاہر کیا کہ عمران خان شاید اقتدار تو حاصل کرلیں مگر جو قوتیں انہیں اقتدار میں لارہی ہیں وہ کبھی انہیں آزادی سے کام نہیں کرنے دیں گی۔

اس پر عمران خان نے منظور پشتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقتدار حاصل کرنے کا فارمولا دو اصولوں پر مشتمل ہے ،پہلا یہ کہ اصل طاقت کے ساتھ ملو اور دوسرا یہ کہ پنجاب کو ساتھ ملاؤ، میں نے اس پر پر عمل کیا ہے۔اعزاز سید مزید لکھتے ہیں کہ عمران خان قبائلی علاقہ جات میں ہونے والے تمام مظالم کے بارے میں منظور پشتین سے متفق تھے اور کہا کہ میں جونہی اقتدار میں آؤں گا تو اگلے روز آپ سے ملاقات کر کے پشتونوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کروں گا۔عمران خان کا وزیراعظم بننے کا دعوی سچ ثابت ہوا تاہم منظور پشتین سے ملاقات کرکے قبائلی علاقہ جات میں عوامی مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کا وعدہ دوسرے بہت سے وعدوں کی طرح آج تک پورا نہیں ہوا۔