اکادمی ادبیات پاکستان کے زیراہتمام ہفت روزہ جشن آزادی تقریبات کے سلسلہ میں ’’انگریزی میں پاکستانی ادب: نئی سمتیں، ثمرات اور مباحث‘‘ کے عنوان سے مذاکرہ کا انعقاد

جمعہ 21 اگست 2020 16:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2020ء) اکادمی ادبیات پاکستان کے زیراہتمام ہفت روزہ جشن آزادی تقریبات کے سلسلہ میں منعقدہ مذاکرہ ’’انگریزی میں پاکستانی ادب: نئی سمتیں، ثمرات اور مباحث‘‘ منعقد ہوا۔مذاکرے کی صدارت ڈاکٹر محمد سفیر اعوان نے کی۔ ڈاکٹر یوسف خشک، چیئرمین، اکادمی ادبیات پاکستان نے ابتدائیہ پیش کیا اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

ڈاکٹر مسعود اشرف راجہ، حارث خلیق، منیزہ شمسی، ڈاکٹر صبغت الله خان، ڈاکٹر محمد شیراز دستی اور محمد ابراہیم کھوکھر نے موضوع کی مناسبت سے مقالات پیش کئے۔ نظامت ڈاکٹرعاصمہ منصور نے کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر سفیر اعوان نے کہا کہ عالمی منظر نامے میں پاکستانی ادب کا تعارف ایک احسن قدم ہے۔انگریزی میں پاکستانی ادب ہماری تہذیب، روایات کلچر اور عمومی ادب کا آئینہ دار ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی ادب دنیا کے کسی بھی ملک سے کم نہیں، بلکہ ہم فخر سے پاکستانی ادب کو دنیا کے بہترین ادب کے مدمقابل رکھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا کہ پاکستانی ادیبوں اور شاعروں نے انگریزی ادب میں شاہکار تخلیقات چھوڑی ہیں، اب بھی یہ کام انتہائی تندہی اور تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ ہمارے انگریزی ادیب دنیا کے کسی بھی ادیب سے کم نہیں ہیں، ان کا وژن علاقائی ادب سے ہو کر آفاقی ادب تک محیط ہے۔ ملکی و غیر ملکی سطح پر رونما ہونے والے سماجی، معاشی، نفسیاتی اور فکری عوامل ان کی سوچ اوراپروچ کی دسترس میں ہیں، اس لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو ہمارے ادیبوں نے انگریزی ادب کو نہ صرف وسعت دی بلکہ اسے ثمر باربھی کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :