ضلع ساہیوال میں 15علماء کرام ا ور ذاکرین کے دا خلہ پر پابندی اور14علماء کرام کی زباں بندی کر دی گئی

ہفتہ 22 اگست 2020 20:03

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2020ء) ڈپٹی کمشنر ساہیوال نے محکمہ دا خلہ کی منظوری سے ضلع ساہیوال میں پندرہ علماء کرام و ذاکرین کے داخلہ پر 2ماہ کے لئے پابندی اور چودہ علماء کرام و ذاکرین کی زبان بندی بھی کر دی ہے۔ضلع ساہیوال میں جن 15علماء ذاکرین کے داخلہ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ان میں مولانا معاویہ اعظم طارق،مولانا سرفراز نواز جھنگوی،مولانا مسرور نواز جھنگوی،مولانا محمد احمد لدھیانوی(جھنگ)،مولانا نعمان ضیاء فاروقی(فیصل آباد)،ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں(خانیوال)،مولانا مسعود الرحمن عثمانی(اسلام آباد)،علامہ سید ساجد نقوی (ضلع راولپنڈی)،مولانا عبد العزیز خطیب لال مسجد(اسلام آباد)،محمد یوسف رضوی عرف ٹوکا والہ(ضلع سرگودھا)،مولانا اورنگزیب فا روقی کراچی،مولانا خادم حسین رضوی آف لاہور اور سید محمد سرور شاہ(وہاڑی) شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ جن 14 علماء کرام و ذاکرین کی زبان بندی کی گئی ہے ان میں محمد اعظم فریدی،علی حسین،ساجد حسین نقوی،مولانا عالم طارق،مفتی احسن عالم،قاری محمد احمد رشیدی،محمد ابو بکر رشیدی،مولانا انعام اللہ بخاری،محمد سلیم،قاری محمد طیب ،قاری انیس الرحمن،قاری حبیب الرحمن ،حافظ حبیب اللہ اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبد الطیف چیمہ شامل ہیں۔یہ حکم فوری نافذ ہو گیا ہے۔اور دو ماہ تک نافذ العمل رہے گا۔