Live Updates

بارش کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ اور کابینہ کے دیگر اراکین سڑکوں پر موجود رہے، تیمور تالپور

ایم کیو ایم اور تحریک انصاف صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نئے ضلع کی مخالفت کر رہی ہیں، کراچی کے حقوق اور مسائل کا درد ان کو اٹھ رہا ہے جنہوں نے پورے ملک کو تباہی و بربادی سے دوچار کر دیا ہے، صوبائی وزیر برائے انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی

ہفتہ 22 اگست 2020 22:18

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2020ء) صوبائی وزیر برائے انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے کہا ہے کہ گزشتہ روز بارش ہونے کے بعد سندھ حکومت فوری طور پر حرکت میں آ گئی تھی اور چند گھنٹوں کے اندر پورے شہر سے برساتی پانی کو نکال دیا گیا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ نے خود نکاسی اب کے کام کی نگرانی کی۔ اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر تیمور تالپور نے کہا کہ بارش کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ اور کابینہ کے دیگر اراکین سڑکوں پر موجود رہے اور اپنی نگرانی میں نکاسی آب کا کام کرایا۔

اس وقت شہر کے کسی بھی علاقے میں برساتی پانی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے باعث لاہور ڈوب چکا ہے، تحریک انصاف کے رہنما لاہور کی عوام کو بارشوں کے دوران ریلیف فراہم کرنے کی بجائے سندھ حکومت کے خلاف پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی میں نئے اضلاع کے قیام پر تبصرہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ آ بادی کے حساب سے ضلع غربی پورے سندھ میں سب سے بڑا ضلع ہے جس کی کل آ بادی 39 لاکھ 14 ہزار 757 بنتی ہے۔

اتنی زیادہ ابادی کے ضلع کے مسائل کو آسانی سے حل نہیں کیا جا سکتا، شہریوں کو سہولیات کی بہتر فراہمی اور کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے صوبے کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم آور تحریک انصاف صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نئے ضلع کی مخالفت کر رہی ہیں، سن 2005 میں ضلع حیدرآباد کو سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے پانچ حصوں میں تقسیم کیا تھا۔

اسی طرح ضلع لاڑکانہ، جیکب آباد اور دادو کو بھی دو، دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ اس وقت ایم کیو ایم سندھ حکومت کا حصہ تھی۔ لیکن اگر یہی کام پیپلز پارٹی کرے تو اعتراض کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہ عوام دشمن لوگ اس فیصلے سے خوش دکھائی نہیں دیتے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کراچی کے حقوق اور کراچی کے مسائل کا درد ان کو اٹھ رہا ہے، جنہوں نے پورے ملک کو تباہی و بربادی سے دوچار کر دیا ہے، تحریک انصاف کا کراچی کے مسائل پر شور مچانا اس صدی کا سب سے بڑا مذاق ہے۔

?کیا آپکو پتا ہے کہ نیازی نے جس ادھورے بی آر ٹی عجوبے کا افتتاح کیا اس کا ایک کلومیٹر عوام کو کتنے میں پڑا جناب ایک کلو میٹر تعمیراتی خرچہ عوام کو22 ملین ڈالر میں پڑا اور یہ پیرس، استنبول کی میٹروسے بھی مہنگی ہے مگر چیئرمین نیب نیازی کے گھوڑے بیچ کر سو رہا ہے۔ تیمور تالپور نے مزید کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ کیا کراچی خود بخود خراب ہوگیا۔

مجھے بھی کراچی کا درد کسی سے کم نہیں ہوتا۔کراچی کو جان بوجھ کر برباد کیا گیا۔ہزاروں لوگ کراچی میں قتل ہوگئے۔ابھی بھی ہم کراچی کے لیے کچھ نہیں کررہے ہیں۔جب تک ہم کراچی کو اپنا گھر سمجھ کر احساس نہیں کریں گے تو کراچی اور صوبہ ٹھیک نہیں ہوگا۔ ہمیں اپنی سوچ اور رویو میں اب تبدیلی لانی ہوگی،سب سے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ کراچی کے لوگ ترقی کیسے کرے نہ کہ اپنے مفادات کی خاطر کراچی کی ترقی کو برباد کردیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات