پیپلز پارٹی نے چکدرہ چترال موٹروے منصوبے کو مسترد کردیا

سی پیک روٹ بحالی کے لے آل پارٹیز کا نفرنس بلانے کا فیصلہ، مختلف کمیٹیاں تشکیل

ہفتہ 22 اگست 2020 22:26

پیپلز پارٹی نے چکدرہ چترال موٹروے منصوبے کو مسترد کردیا
تیمرگرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2020ء) پیپلز پارٹی نے چکدرہ چترال موٹروئے منصوبے کو مسترد کرتے ہو ئے سی پیک روٹ بحالی کے لے آل پارٹیز کا نفرنس بلانے کا فیصلہ کرلیا ،مختلف کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ،مہنگا ئی ،بے روز گاری اور سرکاری اداروں میں مبینہ بے قاعد گیوں کے خلاف پانچ اضلاع کی سطح پر مشترکہ احتجاجی تحریک شروع کرانے کا اعلان ۔

(جاری ہے)

آل پاٹیز کانفرنس تیاریوں کی غرض سے پی پی پی دیرلوئیر کے سنیئر نائب صدر محمد طاہر خان ایڈوکیٹ کے حجرے زین ہاوس سرا ئے پائین تالاش میں پانچوں اضلاع دیرلویر ،دیراپر،ضلع باجوڑ ،چترال اپر ،چترال لویر سے تعلق ر کھنے والے پارٹی کی سنیئرقیادت بشمول پیپلز ایس ایف،پیپلز یوتھ،پیپلز لائرز کے ذمہ دران نے شرکت کی ،اپنے خطاب میں پارٹی عہدیداران ،سابقہ صوبا ئی اور وفاقی وزراء، اراکین پارلیمان اخونزادہ چٹان ، ،نجم الدین خان ،نواب زادہ محمود زیب ،محمد زمین ایڈوکیٹ،بخت بیدار خان ،ملک عظمت خان ،محمد طاہر خان ایڈوکیٹ ،جہان بہادر روغانی ایڈوکیٹ،عالم زیب ایڈوکیٹ ودیگر نے صوبا ئی حکومت کی جانب سے چکدرہ ٹورباط موٹروئے اعلان کو ڈھونگ قرار دیتے ہو ئے سی پیک روٹ کی بحالی پرزور دیا ،مقررین کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی وفاقی حکومتیں تمام محاذوں پرمکمل طور ناکام ہوچکی ہے ،مہنگا ئی اور بے روزگاری کے سبب لوگ خود کشیوں پر مجبور ہورہے ہیں جس کے خلاف جلد احتجاجی تحریک شروع کی جائیگی ،58بلین کی لاگت سے لواری ٹنل کی تعمیر ،شہید بی بی یونیورسٹی ،عبدالولی خان یونیورسٹی کیمپس ،سینکڑوں کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر پی پی دور کے کارنامے ہیں ،جبکہ موجودہ منتخب نمایندوں کی نااہلی سے منظور شدہ چار کالجز دیرلویر سے دوسرے اضلاع منتقل جبکہ منظورشدہ سی پیک روٹ کو معطل کیا گیا، سابقہ دور میں چکدرہ چترال سی پیک روٹ کاحصہ تھا جس کی بحالی تک ہر حد تک جا ینگے،یوم سیاہ منانے ،سوات موٹروے بندش سمیت راست اقدام اُٹھانے سے گزیز نہیں کیا جا ئیگا ،مقررین نے کہا کہ سی پیک روٹ بحالی کے لئے تیسری گرینڈ آل پارٹیز کا نفرنس پی پی کے زیر انتظام منعقدہوگی جس کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا آغاز کیا جارہا ہے،احتجاجی تحریک کا اگلا لایحہ عمل طے کرنے کے لے تمام سیاسی جماعتوں پرمشتمل 22رکنی کوارڈیشن کونسل کے مشاورت سے فیصلے ہونگے،مشاورتی اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ذیلی برادر تنظیموں پیپلز ایس ایف ،پیپلز لائر ز فورم اور پیپلز یوتھ ارگنایزیشن کو فعال کرانے کے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ۔