بھارت کنٹرول لائن پر جنگ کی سموک سکرین بنا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے، آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کی کشمیری صحافیوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 26 اگست 2020 16:56

بھارت کنٹرول لائن پر جنگ کی سموک سکرین بنا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانیت ..
باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اگست2020ء) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کنٹرول لائن پر جنگ کی سموک سکرین بنا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے لیکن دنیا اب بھارت کی مکارانہ چالوں سے خوب آگاہ ہو چکی ہے۔ آزادکشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کو آزادی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں یاسین ملک جیل میں ہیں اور فرنٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

آزادکشمیر کے صحافی مقبوضہ کشمیر اور آزاد علاقے میں واضح فرق کو اپنی تحریروں اور تجزیات کے ذریعے واضح کریں اور دنیا کو بتائیں کہ کس طرح ایک کروڑ انسانوں کو باندھ کر بھارت کی فوج کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ جس کو چاہے قتل کرتی پھرے اور اُس کی کوئی باز پرس نہ کرے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب باغ کے صدر سردار اشتیاق اور جموں وکشمیر یونین آف جرنلسٹس کے رہنما طاہر عباسی کی قیادت میں صحافیوں کے 15 رکنی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں تحریر و تقریر، اظہار رائے اور ابلاغی پابندیوں کے باوجود صحافی جس جرات اور بامردی سے بھارت کے ظلم و جبر کو بے نقاب کر رہے ہیں وہ سب کے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کو تحریک آزادی کا حقیقی بیس کیمپ صرف اسی صورت میں بنایا جا سکتا ہے جب ہم میں سے ہر ایک تحریک آزادی کو تقویت پہنچانے کے لئے حکومت کی طرف دیکھنے کے بجائے اسے اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہوئے ادا کرے۔

صدر ریاست نے کہا کہ انہوں نے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد برطانیہ، یورپ، امریکہ، مشرق وسطیٰ اور مشرق بعید کے ممالک میں ہر فورم پر اور ہر دروازے پر جا کر دنیا کو کشمیریوں پر بیتنے والی ظلم کی داستان سنائی اور ان ممالک کی پارلیمان کے نمائندگان کو آزادکشمیر کا دورہ کرا کر انہیں کشمیر کے دو منقسم خطوں کے حالات میں فرق کو واضح کیا۔

اسی طرح وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے بھی ہر قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم پر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کی فریاد اور آواز کو اٹھایا اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری تحریک آزادی کو اپنی حکومت کی ترجیح اول بنایا۔ ریاست جموں وکشمیر کو ایک اکائی قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ریاست کے تمام لوگوں کو بلاامتیاز مذہب و عقیدہ برابر کے حقوق حاصل ہیں لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہندوتوا کے نظریہ کو آگے بڑھانے کے لئے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنا کر اور مقبوضہ علاقے میں مذہبی کارڈ کھیل کر کشمیریوں کے اتحادو یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہا ہے جسے کشمیری کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوںنے کہا کہ صحافی قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کے لئے رائے عامہ ہموار کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بتائیں کہ وہ برادریوں اور علاقوں کی سوچ سے بالا تر ہو کر اتحاد ویکجہتی کی فضا بنائیں تاکہ ہم سب ایک طاقت بن کر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی بات کو بیانات، کانفرنسوں اور سیمینار سے نکال کر چوکوں، چوراہوں اور سڑکوں پر لائیں اور اسے ایک بین الاقوامی مزاحمتی تحریک میں بدل کر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنے پر مجبور کریں۔

جب تک ہم دنیا اور سلامتی کونسل پر دبائو نہیں بڑھائیں گے وہ متحرک ہو کر اپنا کردار ادا نہیں کرے گی۔ صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے سب سے پہلے کشمیر کا ایک جعلی نقشہ تیار کر کے اپنی سرحد کو کوہالہ اور آزادپتن پر دکھایا جس کا جواب دینے کے لئے ضروری ہو گیا تھا کہ پاکستان بھی ایک نقشہ جاری کرکے مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھائے لیکن پاکستان نے دوٹوک انداز میں واضح کیاہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف اس وقت تین محاذ کھول رکھے ہیں وہ ایک طرف تو مقبوضہ کشمیر اور آزادکشمیر پر حملہ آور ہو چکا ہے اور دوسری طرف پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کرنے اور اسے معاشی طور پر کمزور کرنے کی ناپاک سازشوں میں مصروف ہے جسے ناکام کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ اس وقت پاکستان ہی واحد ملک ہے جوکشمیریوں کے لئے ہر قسم کی قربانی دے رہا ہے۔

جہاد کے بارے میں پوچھے گے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ جہاد مسلمانوں کے لئے ایک مذہبی فریضہ ہے اور دنیا کا بہترین وار ڈاکٹرائن ہے جس میں تمام بین الاقوامی جنگی قوانین اور انسانی اقدار کا پورا لحاظ رکھا جا تا ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا جواب پاکستان کی مسلح افواج پوری طاقت سے دے رہی ہیں لیکن بھارت ہماری سول آبادی کو نشانہ بناتا ہے جبکہ ہماری فوج صرف بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بناتی ہے اور بات کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ اُن کے فائر سے مقبوضہ کشمیر میں کسی شہری کو نقصان نہ پہنچے کیونکہ وہ ہمارے بھائی اور بہنیں ہیں اور ہمارے اپنے شہری ہیں۔