دیپالپور کی خاتون وکیل کے اغوا کا معاملہ، متاثرہ خاتون نے سابقہ شوہر پر سنگین الزام عائد کر دیا

میرے اغوا میں سابقہ شوہر میاں اکمل وٹو ایڈووکیٹ اُس کے کلرک شیخ اویس اور وکیل کے بھائی نذرفرید وٹو ملوث ہیں: نسرین ارشاد کاعلاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں بیان

muhammad ali محمد علی بدھ 26 اگست 2020 21:09

دیپالپور کی خاتون وکیل کے اغوا کا معاملہ، متاثرہ خاتون نے سابقہ شوہر ..
دیالپور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست 2020ء) دیپالپور کی خاتون وکیل کے اغوا کا معاملہ، متاثرہ خاتون نے سابقہ شوہر پر سنگین الزام عائد کر دیا، نسرین ارشاد نےعلاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں دیے بیان میں کہا ہے کہ میرے اغوا میں سابقہ شوہر میاں اکمل وٹو ایڈووکیٹ اُس کے کلرک شیخ اویس اور وکیل کے بھائی نذرفرید وٹو ملوث ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دیپالپور کی خاتون وکیل نسرین ارشاد کے اغوا کیس میں پیش رفت ہوئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے اپنے سابقہ شوہر پر اغوا کا الزام عائد کیا ہے۔ اس حوالے سے متاثرہ خاتون وکیل نسرین ارشاد بدھ کے روز دیالپور میں علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہائی۔ متاثرہ خاتون وکیل کوپولیس کی سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں نسیرن ارشاد نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا گیا۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں متاثرہ خاتون وکیل نے کہا کہ سابقہ شوہر میاں اکمل وٹو ایڈووکیٹ اُس کے کلرک شیخ اویس اور وکیل کے بھائی نذرفرید وٹو اس کے اغواہ میں ملوث ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے خاتون وکیل کے اغوا کا نوٹس لیا تھا۔ وزیراعظم نے خاتون وکیل کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب پولیس کو انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ بتایا گیا ہے کہ حویلی لکھا کی مقامی رہائشی خاتون وکیل کو اغوا کر لیا گیا تھا۔خاتون وکیل کے اغواء کے سات روز بعد نامعلوم اغواء کارہاتھ منہ باندھ کر پھینک کرفرار ہو گئے تھے۔

خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ متاثرہ خاتون ایڈوکیٹ نسرین ارشاد چھ بچوں کی ماں ہے ،جس نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں کہا کہ انہیں دیپالپور کچہری میں ایک وکیل کے دفتر سے اغوا کیا گیا تھا۔ خاتون وکیل کو اغواء کے بعد ظلم و زیادتی کا نشانہ بنا کر سڑک کنارے پھینک دیا گیا، نسرین ارشاد کو 14 اگست کو اغواء کیا گیا۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے بیانات کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھائی جائے گی۔آئی جی پنجاب کی ہدایت پر ایس پی انوسٹی گیشن شمس الحق کی سربراہی میں 2 ڈی ایس پیز پر مشتمل خصوصی انکوائری ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔