ماہا کے اخراجات میں برداشت کرتا تھا۔ ماہا علی کے دوست جنید کے نئے انکشافات

ماہا کے والد نے کبھی بیٹی سے یہ کیوں نہیں پوچھا کہ تمہارے پاس اتنا قیمتی موبائل فون کہاں سے آیا،ماہا کی والد سے پراپرٹی کے معاملے پر لڑائی چل رہی تھی۔ جنید کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 28 اگست 2020 17:28

ماہا کے  اخراجات میں برداشت کرتا تھا۔ ماہا علی کے دوست جنید کے نئے انکشافات
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اگست2020ء) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ڈاکٹر ماہا علی کے دوست جنید نے ماہا خودکشی کیس میں اہم انکشافات کیے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مجھے ماہا کے بھائی نے واقعے کا بتایا تو میں فورا اسپتال پہنچا،میں پوری رات ان کے ساتھ رہا،میں نے ماہا کے والد سے بات کی  کہ بلیڈنگ ہو رہی ہے ،غسل چھیپا سے کرا لیتے ہیں۔

ایمبولینس سے لے کر کفن تک تمام اخراجات میں نے کیے۔ماہا کے والد نے میرا شکریہ بھی ادا کیا کہ آپ نے بہت ساتھ دیا۔ماہا کے اسپتال میں بھی تمام اخراجات میں نے ادا کیے۔خودکشی سے ایک دن قبل مجھے کہا کہ میں نے لینز آرڈر کیے ہیں،اس کے 10 ہزار روپے بھی میں نے دیے۔جنید خان نے مزید کہ ماہا کے والد سے پوچھا جائے کہ ان کی بیٹی کے پاس قیمتی آئی فون کہاں سے آیا۔

(جاری ہے)

ماہا کے پاس جب فون آیا تب تو ان کی جاب بھی نہیں تھی۔ماہا کی جاب 4 ماہ قبل شروع ہوئی تھی۔جنید خان نے سوال اٹھایا کہ جو شخص تشدد کرتا ہے،اس سے ایک دن پہلے تک کوئی بات نہیں کی جاتی۔ماہا خودکشی سے ایک دن قبل تک مجھ سے بلکل ٹھیک بات کر رہی تھی،ہمارے درمیان کوئی لڑائی نہیں تھی۔ماہا نے کبھی تابش نامی نوجوان کا ذکر نہیں کیا۔دونوں کے تعلق کے بارے میں ماہا کے بھائی نے بتایا۔

ماہا نے بتایا کہ میری والد سے پراپرٹی کے معاملے پر لڑائی چل رہی ہے۔ خیال رہے کہ اس معاملے کی ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹر ماہا شاہ کی چار سال قبل جنید خان سے اس کی بہن مہوش کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔جنید خان نے مبینہ طور پر ڈاکٹر ماہا کو کوکین اور دیگر منشیات کی لت میں مبتلا کیا اور بعد ازاں انہیں تشدد اور توہین کا نشانہ بنانا شروع کیا، ملزم نے مبینہ طور پر ان کا جنسی استحصال بھی کیا۔

ڈاکٹر ماہا اپنے دوست سے تنگ آگئی تھیں اور اسی دوران ان کی ملاقات تابش قریشی سے ہوئی جنہوں نے متوفیہ کو شادی کی پیشکش کی، لیکن جب جنید کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے ڈاکٹر ماہا کو دھمکانا شروع کردیا اور بدلے کے طور پر انہیں ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا۔ڈاکٹر ماہا نے تمام صورتحال اپنے دوست ڈاکٹر عرفان قریشی کو بتائی جنہوں نے ان کی صورتحال کا فائدہ اٹھایا اور متوفیہ کو اپنے گھر لے آئے جہاں انہوں نے ڈاکٹر ماہا کو مبینہ طور پر بھاری مقدار میں کوکین اور دیگر منشیات دیں۔