ٹ*پشتونخواملی عوامی پارٹی کا چمن پسنجر ٹرین کی تاحال بندش کی مذمت

ہفتہ 29 اگست 2020 09:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اگست2020ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں چمن پسنجر ٹرین کی تاحال بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کرونا وباء کے باعث ملک بھر میں ریلوے نظام کو روک کر مسافر ٹرینوں کو بند کردیا گیا اور بعد میں کرونا وباء سے نمٹنے کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد کو لازمی قرار دیکر ملک بھر میں مسافر ٹرینوں کو واپس چلانے کا فیصلہ کیا گیا اور ملک کے تمام صوبوں ، ضلعوں وعلاقوں میں مسافر ٹرین کی سروس بحال کی گئی لیکن بدقسمتی سے چمن پسنجر ٹرین کو اب تک بحال نہیں کیا گیا جس کے باعث کوئٹہ تا چمن کے عوام مسافروں ،چھوٹے بڑے تاجروں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔

چمن کے غریب عوام ذرائع آمدورفت کیلئے ٹرانسپورٹ کی بجائے ریلوے کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

حالانکہ چمن پسنجر کی بوگیاں انتہائی کم اور ناقابل استعمال کی حالت میں ہیں لیکن غریب عوام مجبوراً بھی ان ہی بوگیوںمیں سفر کرتے ہوئے اپنی منزل طے کرتے ہیں۔ جبکہ کوئٹہ چمن شاہراہ پر چلنے والی مختلف ٹرانسپورٹ گاڑیاں2.Dوغیرہ چمن پسنجر ٹرین کی بندش کے باعث مسافروں شہریوں سے زبردستی اضافی کرایہ500سے 2000تک وصول کررہے ہیں اور تعداد سے زیادہ مسافروں کو اپنی گاڑیوں میں بٹھا رہے ہیں حالانکہ یہ سراسر ناانصافی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن پسنجر سمیت صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے صرف چار سے پانچ مسافر ٹرینیں چلائی جاتی ہے جن میں کوئٹہ تاپشاور جعفر ایکسپریس ، کوئٹہ تا لاہور اکبر بگٹی ایکسپریس ، کوئٹہ کراچی کیلئے بولان میل ،کوئٹہ چمن کیلئے چمن پسنجر اور کوئٹہ تفتان شامل ہیں جبکہ اس سے قبل ماضی میں کہیں مسافر ٹرینوںجن میں بالخصوص مہران ایکسپریس ، چلتن ایکسپریس ، اباسین ایکسپریس اور بلوچستان ایکسپریس ، کوئٹہ بوستان ، کوئٹہ تا ہرنائی مسافر ٹرین کو بھی بند کردیا گیاتھا۔

اس کے علاوہ انگریز دور میں جو ٹریک بچھائیں گئے تھے اب تک انہی ٹریکس کو استعمال کیا جارہا ہے ۔ لہٰذا ان ٹریکس کی بہتری کی بھی اشد ضرورت ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مزید جدید انجن اور بوگیوں کو شامل کرکے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بہترین ٹرین سروس کی سہولیات مہیا کی جائیں تاکہ غریب عوام باآسانی اپنا سفر طے کرسکیں لیکن صوبے میں ریلوے نظام میں مزید بہتری اب تک نہیں آسکی۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کروناوباء کے خطرات کو مدنظر رکھتے Sop'sپر عملدرآمد کرتے ہوئے چمن پسنجر کو بحال کرکے فی الفورچلایا جائیں اور چمن پسنجر سمیت دیگر مسافر ٹرینوں میں جدید بوگیوں جن میں A.C، سلیپر وغیرہ بھی شامل ہیں کو کوئٹہ سے چلنے والی ٹرینوں میں شامل کیا جائے اور صوبے کے ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کو تمام تر سہولیات کی فراہمی اورطبی ہنگامی مراکز نظام کو بہتربنایا جائے۔ جبکہ شہریوں اور مسافروں کی بھی اولین ذمہ داری ہے کو وہ مسافر ٹرینوں میں بالخصوص صفائی اور ان کی حفاظت کا خصوصی خیال رکھیں