میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں، اعتزاز احسن

نوازشریف ضمانت دے کر گئے تھے لاہور ہائیکورٹ ان کی راہ تکتی ہوگی،عدالت چاہے تو نوازشریف کی اپیل کو مسترد کرسکتی ہے، رہنما پیپلز پارٹی

بدھ 2 ستمبر 2020 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2020ء) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں، نوازشریف ضمانت دے کر گئے تھے لاہور ہائیکورٹ ان کی راہ تکتی ہوگی۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے پیش نہ ہوکر عدالت کی حکم عدولی کی ہے۔پی پی رہنما نے کہا کہ میری نظر میں نوازشریف مفرور ملزم ہیں،عدالت نے ان کا لحاظ کیا اس لیے انہیں مفرور قرار نہیں دیا گیا، عدالت چاہے تو نوازشریف کی اپیل کو مسترد کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف واپس آنے کے بعد دوبارہ اپیل کرسکتے ہیں، ماضی میں بھی نوازشریف کو طیارہ اغوا کیس میں رعایت مل چکی ہے، سابق وزیر اعظم کو مجرم ہی ٹھہرایا جاتا ہے تو فیصلہ برقرار رہنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اپیل زائدالمیعاد ہوسکتی ہے کیس کا فیصلہ زائدالمعیاد نہیں ہوسکتا، ماضی میں زائدالمیعاد اپیلوں کی وجہ سے نوازشریف کو ریلیف ملا ہے، نوازشریف ضمانت دے کر گئے تھے لاہور ہائیکورٹ بھی ان کی راہ تکتی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلیکو رد کرنے کا اختیاراسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ شہبازشریف کی انڈرٹیکنگ کی کوئی لیگل اسٹینڈنگ نہیں ہے، نوازشریف کی واپسی کا فیصلہ ڈاکٹرز نے کرنا ہے، ڈاکٹرز سے یہ جومرضی سرٹیفکیٹ لے لیں یہ ان کی صلاحیت ہے، شہبازشریف بھی نوازشریف کو برطانیہ سے پاکستان نہیں لاسکتے، نوازشریف انکارکردیں تو شہبازشریف بھی بیبس ہوں گے۔بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ کسی بھی مجرم کا ملک سے باہر چلے جانا عام بات نہیں، یہ مخصوص کیس ہے، شریف خاندان کے کسی فرد کو بہت ہی خصوصی رعایت ملی ہے، ذوالفقاربھٹو کیلئے تو امریکی، برطانوی، قذافی، یاسرعرفات بھی آنا چاہتے تھے، ذوالفقار بھٹو کیلئے تو سعودی فرمانروا بھی آنا چاہتے تھے لیکن بات نہیں مانی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا کیس الگ ہے کہ سزا کے باوجود ضمانت لے کر باہر چلے گئے، نوازشریف نے اپنے کیس میں فورم شاپنگ استعمال کی، فورم شاپنگ کامطلب ہے کون سی عدالت نرم رویہ رکھے گی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے بجائے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت لی گئی، لاہورہائیکورٹ سے ضمانت لے کرنوازشریف بیرون ملک چلے گئے۔