یتیم، معذور اور ضرورت مند افراد کی معاونت ہماری سماجی ذمہ داری ہے

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا معذور افراد میں ویل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

جمعہ 4 ستمبر 2020 17:21

یتیم، معذور اور ضرورت مند افراد کی معاونت ہماری سماجی ذمہ داری ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ یتیم ، معذور اور ضرورت مند افراد کی مدد و معاونت ہماری سماجی ذمہ داری اور قرآن و سنت کا حکم ہے جس کو پورا کرنے کے ہم پابند ہیں۔ جس معاشرے میں کمزور اور جسمانی طور پر معذور افراد کی مدد کے لیے بڑھنے والے ہاتھوں کی بہتات ہے اُسے ترقی اور عروج پانے سے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی ۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جمعہ کو ایوان صدر مظفرآباد میں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کی جانب سے جسمانی طور پر معذور افراد میں ویل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے آزاد کشمیر کی وزیر سماجی بہبود محترمہ نورین عارف ، کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے چیئرمین چوہدری محمد اختر ، ذوالقرنین نقوی و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ تقریب کے اختتام پر 110 جسمانی طور پر معذور افراد میں ویل چیئرز تقسیم کی گئی ۔ تقریب کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ایک دوسرے خاص طور پر معاشرے کے کمزور اور ضرورت مند افراد کی مدد اور داد رسی کرنا مسلمان معاشرے کا طرہ امتیاز کیونکہ یہ جہاں ہماری سماجی ذمہ داری ہے وہاں اللہ اور رسول کا حکم بھی ہے جس سے رو گردانی حکم عدولی کی زمرے میں آتا ہے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کی سماجی خدمات پر تنظیم کے سربراہ چوہدری محمد اختر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2005 ء میں برطانیہ میں مقیم تھے جب آزاد کشمیر میں قیامت خیز زلزلہ آیا تو وہ مظفرآباد آئے اور اپنی انفرادی حیثیت اور دوست احباب کی مدد سے بحالی اور ریلیف کے کاموں میں حصہ لیا ۔ چوہدری محمد اختر نے بعد میں کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے نام سے ایک ادارے کی بنیاد رکھی اور شبانہ روز محنت سے اس ادارے کو ملک کا سب سے بڑا فلاحی اور خیراتی ادارہ بنا دیا جہاں سینکڑوں یتیم بچوں کو بہترین رہائش ، خوراک اور تعلیم دی جار ہی ہے اور اُنہیں والدین کی طرح پیار اور گھر جیسا ماحول فراہم کر کے معاشرے کا مفید شہری بنایا جا رہا ہے ۔

اُنہوں نے کہ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ نہ صرف انفرادی حیثیت سے سماجی خدمت کا ایک بڑا کارنامہ سر انجام دے رہا ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی ایک رول ماڈل بن چکا ہے ۔ اُنہوںنے کہا کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت اور ماضی کی تمام حکومتوںنے ہمیشہ اس تنظیم کے ساتھ تعاون کیا ور تعاون کا یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کرونا وائرس کی حالیہ وبا کے دوران کشمیر آرفنز ریلیف ٹرسٹ کی گراں قدر خدمات پر بھی تنظیم کے سربراہ اور اس کے رضا کاروں کو اپنی اور آزاد کشمیر کے عوام کی طرف سے خراج تحسین پیش کیا ۔

حکومت پاکستان کی طرف سے تنظیم کے سربراہ چوہدری محمد اختر کو سول ایوارڈ دیئے جانے کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ وہ اپنی بے پناہ سماجی خدمات کی بدولت اس سے بڑے ایورڈ کے مستحق ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی وزیر برائے سماجی بہبود محترمہ نورین عارف نے کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے چیئرمین محمد اختر کو آزاد کشمیر کا عبدالستار ایدھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے میرپور میں یتیم اور بے سہارہ بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے ایشیا کا سب سے بڑا ادارہ قائم کر کے سماجی خدمت کی ایک روشن مثال قائم کی ۔

جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ چوہدری محمد اختر نے اپنی سماجی خدمت کو صرف میرپور آرفن کمپلیکس نہیں محدود رکھا ہے بلکہ وہ پورے اآزاد کشمیر میں کسی بھی نا گہانی آفت کے بعد پہنچ جاتے ہیں اور دکھی انسانیت کی خدمت کرتے ہیں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے چیئرمین چوہدری محمد اختر نے صدر ریاست سردار مسعود خان وزیر حکومت محترمہ نورین عارف اور تمام دیگر مقررین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے اس عزم کو دہرایا کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کا مشن اپنی زندگی کے آخری سانس تک جاری رکھیں گے ۔

اُنہوں نے کہا کہ صدر ریاست سردار مسعود خان جو کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے سر پرست اعلیٰ ہیں اور محترمہ نورین عارف جیسی قابل احترام شخصیات کے تعاون نے اُنہیں سماجی خدمت کے کام کو آگے بڑھانے کا حوصلہ دیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت پورے پاکستان میں معذور اور بے سہارا افراد کی بحالی کے لیے 22 ماڈل ولیجز قائم کر رہی ہے ۔ جن میں سے تین آزاد کشمیر میں بھی قائم کیے جائیں گے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اُن کی تنظیم نے میرپور میں زلزلہ زدگان کے لیے تین سو رہائشی مکانات کی تعمیر کے علاوہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران پورے آزاد کشمیر کے لوگوں کی مدد کی اور اب تنظیم کراچی میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کر رہی ہے ۔