کشمیر اور فلسطین کے حل طلب تنازعات، سینیئر صحافی حامد میر نے اقوام متحدہ کو آئینہ دکھا دیا

کوئی شک نہیں کہ اقوام متحدہ دنیا کے کئی خطوں میں بہت کچھ کر رہا ہے لیکن کشمیر اور فلسطین کے تنازعات 1947ء سے حل طلب ہیں، سینیئر صحافی کا اقوام متحدہ کے ٹوئیٹ پر رد عمل

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر اتوار 6 ستمبر 2020 07:45

کشمیر اور فلسطین کے حل طلب تنازعات، سینیئر صحافی حامد میر نے اقوام ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 ستمبر 2020ء) کشمیر اور فلسطین کے حل طلب تنازعات، سینیئر صحافی حامد میر نے اقوام متحدہ کو آئینہ دکھا دیا۔ کوئی شک نہیں کہ اقوام متحدہ دنیا کے کئی خطوں میں بہت کچھ کر رہا ہے لیکن کشمیر اور فلسطین کے تنازعات 1947ء سے حل طلب ہیں، سینیئر صحافی کا اقوام متحدہ کے ٹوئیٹ پر رد عمل۔ تفصیلات کے مطابق کیپیٹل ٹاک کے میزبان سینیئر صحافی حامد نے کشمیر اور فلسطین میں جاری مظالم پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا ہے۔

اقوام متحدہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئیٹ کیا گیا جس میں درج تھا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ سب کے لیے اور ہر جگہ کام کر رہا ہے۔ ٹوئیٹ کے مطابق اقوام متحدہ تنازعات کو حل کر رہا ہے، بچوں کو ویکسین کی فراہمی کے لیے کام کر رہا ہے، مہاجرین کی حفاظت کے سلسلے میں بھی اقوام متحدہ پیش پیش ہے۔

(جاری ہے)

ٹوئیٹ میں مزید درج تھا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ بھوک، موسمیاتی بحران، عورتوں کے حقوق، اور مختلف بحرانوں سمیت کئی مسائل پر کام کر رہا ہے۔

 
 
اقوام متحدہ کے ٹوئیٹ کو ری ٹوئیٹ کرتے ہوئے سینیئر صحافی حامد میر نے ٹوئیٹ کیا کہ بلاشبہ اقوام متحدہ کا ادارہ دنیا میں بہت کچھ کر رہا ہے لیکن کشمیر اور فلسطین کے تنازعات 1947ء سے حل طلب ہیں اور ان تنازعات کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اقوام متحدہ ان دو خطوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر لاچار ہے، براہ مہربانی کچھ کیا جائے۔