جوبائیڈن صدر بنے تو امریکا پر نائن الیون جیسا ایک اور حملہ ہوسکتا ہے ، نور بن لادن

اوباما اور جو بائیڈن پر مشتمل امریکی انتظامیہ کی وجہ سے داعش پھیلی ، ٹرمپ دہشت گردوں کو حملہ کرنے سے قبل ہی انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں ، اسامہ بن لادن کی بھتیجی کا بیان

پیر 7 ستمبر 2020 22:32

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 ستمبر2020ء) )اسامہ بن لان کی بھتیجی نور بن لادن نے کہا ہے کہ اگر امریکا میں آئندہ صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن صدر منتخب ہوئے تو امریکا پر نائن الیون کے دہشت گردانہ حملوں جیسا ایک اور حملہ ہوسکتا ہے ۔ امریکی خبر رساں ادارے نیویارک پوسٹ نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ سوئزرلینڈ میں رہائش پذیرنور بن لادن کا کہنا ہے کہ اوباما اور جو بائیڈن پر مشتمل امریکی انتظامیہ کے تحت داعش کو پھلنے پھولنے کا موقع ملا ، داعش کے جنگجو یورپ بھی پہنچ گئے جبکہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثابت کیا کہ وہ دہشت گردوں کو ختم کرکے بیرونی خطرات سے امریکہ اور یورپ کو بچانا چاہتے ہیں ، ٹرمپ دہشت گردوں کو حملہ کرنے سے قبل ہی انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں ، خود کو دل سے امریکی سمجھتی ہوں ، اسی لیے 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت کرتی ہوں اور انتخابات کو اس نسل کے لیے سب سے اہم سمجھتی ہوں ، میں صدر ٹرمپ کی حامی رہی ہوں ، میں نے ٹرمپ کو قریب سے نہیں دیکھا اور میں اس شخص کی مداح ہوں ، انہیں دوبارہ منتخب کیا جانا چاہیئے ، یہ نا صرف امریکہ بلکہ مجموعی طور پر مغربی تہذیب کے مستقبل کے لیے بھی اہم ہے ، اس وقت ہم امریکا میں الہان عمر جیسے لوگوں کو دیکھتے ہیں جو امن سے نفرت اور دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں ، یہ الہان عمر ہی تھیں جنہوں نے دعاش کے پکڑے گئے 13 دہشت گردوں کو معاف کرنے کی ترغیب دی ۔

(جاری ہے)

اسامہ بن لادن کی بھتیجی نور بن لادن انہوں نے کہا کہ گذشتہ 19 سالوں کے دوران یورپ میں ہونے والے تمام دہشت گردانہ حملوں کو دیکھا جائے تو ان حملوں نے ہمیں مکمل طور پر جھنجھوڑ کر رکھ دیا ، بنیاد پرست اسلام نے ہمارے پورے معاشرے اور امریکا کو شدید نقصان پہنچایا ۔