دینی مدارس کے طلبہ دنیاوی تعلیم میں مقابلہ کے امتحان پاس کر کے ملک کی بہتر انداز میں خدمت کر سکتے ہیں

اسسٹنٹ کمشنر مجتبیٰ بھروانہ اور ایس ایس پی ہیڈ کواٹر ایبٹ آباد اویس شفیق کا جامعہ ام سلمہ للبنات ایبٹ آباد میں تقریب سے خطاب

جمعہ 11 ستمبر 2020 15:17

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2020ء) اسسٹنٹ کمشنر مجتبیٰ بھروانہ اور ایس ایس پی ہیڈ کواٹر ایبٹ آباد اویس شفیق نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے طلبہ دنیاوی تعلیم میں مقابلہ کے امتحان پاس کر کے ملک کی بہتر انداز میں خدمت کر سکتے ہیں، دینی تعلیم ایک شعبہ کی سپیشلائزیشن ہے، سول سروس کے علاوہ مقابلہ کے امتحان پاس کرنے کی بھی صلاحیت ہونی چاہیئے، دنیاوی اور دینی دونوں علوم حاصل کرنے والے معاشرہ کی ترقی کیلئے اہمیت کے حامل ہیں، جامعہ ام سلمہ للبنات ایبٹ آباد نے وفاق المدارس کے سالانہ امتحان میں ملک بھر میں دوسری پوزیشن لیکر اعزاز حاصل کیا ہے، ہونہار طلبہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ضلعی انتظامیہ سرپرستی کرے گی، آواز کی طاقت مساجد کے ممبر میں ہے، اس اہمیت میں طلباء کو وسیع سوچ رکھنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں جامعہ ام سلمہ للبنات ایبٹ آباد میں ملک بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب سے رئیس جامہ امہ سلمہ للبنات مفتی جعفر طیار مقبول اعوان نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر حلال فوڈ اتھارٹی ارشد عباسی، مولانا انیس الرحمن، مولانا سرفراز فاروقی، حاجی طارق سلطان، انجمن اتحاد شہریاں کے صدر ملک سجاد، اسامہ مقبول اعوان، یاسر مقصود، انس مقصود، ڈائریکٹر محمد خوراک امتیاز خان، چیئرمین آل ٹریڈ فیڈریشن عبد الحمید خان چوہدری شکیل، تاجر رہنما وقاص حسی کے علاوہ جید علماء کرام بھی شریک تھے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر مجتبیٰ بھروانہ نے کہا کہ دینی اور دنیاوی دونوں تعلیم حاصل کرنے والے ذہنی صلاحیتیوں میں برتری رکھتے ہیں، دینی مدارس پر توجہ دینے سے ہیرے ملیں گے جو ملک کی سطح پر خدمات سرانجام دیتے ہیں، مدارس کی روشنی دنیا میں پھیل رہی ہے، پشاور میں سول سروس کے امتحان میں مدرسہ کے طالب علم نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ایس پی ٹریفک وارڈن طارق خان نے مزید کہا کہ قرآن مجید آپ کے دل اور دماغ کو وسعت دیتا ہے، قرآن کو پڑھنے کے علاوہ سمجھنے کی بھی ضرورت ہے، مدارس میں سب سے خوبصورت چیز دوسروں کی بات سننے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔

مفتی عبدالواجد نے کہا کہ مفتی جعفر طیار مقبول اعوان مبارکباد کے مستحق ہیں، وفاق المدارس سے الحاق شدہ مدارس میں گورنمنٹ کے سکولوں سے میٹرک کرنے والوں کو داخلہ دیا جاتا ہے، قرآن سنت بنیادی تعلیم ہے، دینی اداروں میں پرائمری سے سکول چھوڑنے والوں کو معاشرتی علوم، سائنس، اردو اور انگریزی کے چار مضامین بھی پڑھائے جاتے ہیں، ہائر ایجوکیشن اس کی مساوی سند بھی دیتا ہے، درس نظامی سے فراغت کے بعد کسی بھی یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کرتے ہیں، ایسے طلباء جن کے پاس دونوں ڈگریاں ہوں ان کی سوچ وسیع ہوتی ہے، مدارس کا ایک اعزاز ہے کہ دینی و دنیاوی تعلیم میں نمایاں سطح پر کامیابی حاصل کی ہے۔

رئیس جامعہ ام سلمہ للبنات مفتی جعفر طیار مقبول اعوان نے جامعہ کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بچیوں کو دینی تعلیم کے تین الگ الگ کورسز کروائے جاتے ہیں جن میں ایک سالہ، دو سالہ اور چھ سالہ کورسز شامل ہیں، جامعہ کی بنیاد 2003ء میں رکھی گئی اور 2010ء میںوفاق المدارس سے الحاق ہوا، ہمیشہ سالانہ نتائج 100 فیصد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے امتحان میں خیبر پختونخوا میں دو اور 2019ء میں ملکی سطح پر ایک پوزیشن حاصل کی جو صوبہ بالخصوص ہزارہ اور ایبٹ آباد کے عوام کیلئے اعزاز ہے، وفاق المدارس میں ملک کے چاروں صوبے اور گلگت بلتستان بھی شامل ہیں، مدارس خالصتاً دینی ادارے ہیں، ان کا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، العالمیہ جو ایم اے کے مساوی ہے، میں ملک بھر سے جامعہ ام سلمہ للبنات کی نمایاں پوزیشن اعزاز کی بات ہے۔