پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود ضلع مظفرگڑھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں بدستور جاری

جمعہ 11 ستمبر 2020 16:09

مظفرگڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2020ء) دریائے سندھ اور چناب میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود ضلع مظفرگڑھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں بدستور جاری ھیں دریائے چناب کا بڑا سیلابی ریلا مظفرگڑھ کی حدود سے گزر کر مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں سرکی کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ھو چکا ھے اور دریائے چناب میں پانی کی سطح بتدریج کم ھو رھی ھے لیکن دریائے سندھ کے پانی نے مظفرگڑھ کی تحصیلوں علی پور،جتوئی اور کوٹ ادو میں تباھی مچا رکھی ھے تحصیل جتوئی اور تحصیل علی پور سیلاب سے زیادہ متاثر ھوئی ھیں۔

جتوئی کے نواحی علاقہ لنڈی پتافی میں دریائے سندھ کے پانی نے کئی بستیاں اور سینکٹروں ایکٹرز پر کھڑی تیار تباہ کردی ھیں ہیں اور علاقہ مکین نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں شبیر،ارشد،فضل،لیاقت اور لنڈی پتافی کے متعدد دیگر افراد نے بتایا کہ سیلاب کے پانی کے کٹاو سے سینکڑوں ایکڑ رقبہ اور درجنوں مکانات صفحئہ ھستی سے مٹ چکے ھیں اگر عوام کے مطالبے پر یہاں سپر بند تعمیر کر دیا جاتا تو یہاں کے لوگ اس نقصان سے محفوظ رہتے انھوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے لنڈی پتافی کے مقام پر سپر بند کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا ھے۔

(جاری ہے)

اسی طرح تحصیل علی پور کے علاقوں کھنڈر میرانی،سرکی اور خانپور نوڑکہ میں دریائے سندھ کا پانی بستیوں،فصلوں اور سرکاری عمارتوں اسکولوں پولیس چوکیوں میں داخل ھو چکا ھے اور دوردراز ھونے کی وجہ سے انتظامیہ کو ان علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بارے میں زیادہ آگاھی بھی نہیں ھے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کررھے ھیں۔