اللہ کے فضل و قائداعظمؒ کی محنت سے پاکستان ملا ، ہمیں قائداعظمؒ کے فرمان’’ایمان ،اتحاد تنظیم‘‘ کو اپنا مقصد حیات بنالینا چاہیے،

پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ،اس کی قدر کریں ، مقررین کا بانئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 72ویں برسی کے موقع پر منعقدہ خصوصی آن لائن نشست سے خطاب

جمعہ 11 ستمبر 2020 23:39

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2020ء) اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور قائداعظمؒ کی محنت و لگن سے ہمیں پاکستان کی صورت میں یہ پناہ گاہ ملی ،قائداعظمؒ نے برصغیر کے مختلف گوشوں میں مقیم مسلمانوں کو ایک قوم کی شکل میں متحد کر دیا تھا، ہمیں ان کے فرمان’’ایمان ،اتحاد تنظیم‘‘ کو اپنا مقصد حیات بنالینے کا عزم کر نا چاہیے، پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ،اس کی قدر کریں اور اسے مضبوط بنائیں، ان خیالات کااظہار مقررین نے بانئ پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 72ویں برسی کے موقع پر منعقدہ خصوصی آن لائن نشست کے دوران کیا، نشست کی کارروائی نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل پر دکھائی گئی، تحریک پاکستان کے مخلص کارکن‘سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان اور نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محمد رفیق تارڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قائداعظمؒ نے سچ اور دلیل کی قوت سے پاکستان حاصل کیا، وہ نہ بکنے والے تھے اور نہ جھکنے والے، سٹینلے والپرٹ نے قائداعظمؒ کے بارے میں لکھا کہ بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کا رخ بدل دیں ، اور ایسے لوگ اس سے بھی کم ہوتے ہیں جو تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدل دیں جبکہ بہت ہی کم لوگ ہوتے ہیں جو تاریخ اور جغرافیہ بدلنے کے ساتھ ساتھ نیا ملک بھی تخلیق کر دیں اور قائداعظمؒ نے یہ تینوں کام کر دکھائے،گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ قائداعظمؒ نے ہمیں ’’ ایمان ، اتحاد اور تنظیم‘‘ کا درس دیا، اگر ہم قائداعظمؒ کے اصولوں پر چلیں گے تو پاکستان ترقی کرے گا ،انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کا وجود ختم نہیں کر سکتی، ہمیں ہر وقت کشمیریوں کی جدوجہد کا ساتھ دینا ہے،کشمیری اپنی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا، پاکستان کی بائیس کروڑ عوام کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں، وہ جلد آزادی حاصل کریں گے، تحریک پاکستان کے کارکن اور سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز نے کہا کہ قائداعظمؒ کی رحلت کو 72سال ہو گئے ہیں، یہ پاکستان کیلئے ایک بہت بڑا سانحہ تھا ، قائداعظمؒ کو قیام پاکستان کے بعد نوزائیدہ مملکت کی بنیادوں کو استوار کرنے کیلئے محض تیرہ ماہ کا وقت ہی ملا، یہ ہماری بدقسمتی تھی کہ قائداعظمؒ جلد ہی رخصت ہو گئے،انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ نے صحت کی خرابی کے باوجود جہد مسلسل کو اپنا شعار بنائے رکھا اور اپنی منزل یعنی قیام پاکستان کو ممکن بنایا،وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں کی خوش قسمتی تھی کہ انہیں قائداعظم محمد علی جناحؒ جیسا دیدہ ور نجات دہندہ نصیب ہوا جس نے انگریز سامراج اور ہندو بنیے سے پاکستان چھین لیا، پاکستانی قوم اپنے اس عظیم رہنما کا احسان تا قیامت نہیں اتار سکتی، تقریب سے صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز افتخار علی ملک، جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال ،سابق صوبائی وزیر چودھری اقبال، تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن کرنل(ر) سلیم ملک ،بیگم مہناز رفیع ،ممتاز سیاسی رہنما چودھری نعیم حسین چٹھہ،سینئر صحافی جاوید صدیق ، کنوینر مادرملتؒ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان،بیگم صفیہ اسحاق ،بیگم خالدہ جمیل ،تاجر رہنما وقار احمد میاں اورسیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے بھی خطاب کیا، قبل ازیں ایوان کارکنان تحریک پاکستان اور ایوان قائداعظمؒ میں قرآن خوانی کی محافل منعقد ہوئیں جن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعداد موجود تھی، ایوان قائداعظمؒ میں منعقدہ محفل قرآن خوانی کے بعد علامہ حافظ محمد حسین گولڑوی نے ختم شریف پڑھا جبکہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ شرقپور شریف صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری نے قائداعظمؒ، مشاہیر تحریک پاکستان کے بلندئ درجات اوراستحکام پاکستان کیلئے خصوصی دعا کرائی،آخر میں شرکاء کو تبرک بھی دیا گیا۔