زندہ جلا دیں، سرعام پھانسی دے دیں، جسمانی اعضا کاٹ دیں

عوام کا غم و غصہ اپنی جگہ وزرا اور پڑھے لکھےطبقے کا ایسا بیان عقل سے ماورا ہے:فواد چوہدری

Hassan Shabbir حسن شبیر اتوار 13 ستمبر 2020 16:24

زندہ جلا دیں، سرعام پھانسی دے دیں، جسمانی اعضا کاٹ دیں
اسلام آباد (اردو پوائنٹ- اخبارتازہ ترین 13 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ زندہ جلا دیں، سرعام پھانسی دے دیں، جسمانی عضا کاٹ دیں،عوام کی جانب سے ایسا ردعمل آنا تو سمجھ آتا ہے، لیکن ہمارے وزراء اور پڑھےلکھے طبقات کی جانب سے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ایسی باتیں کرنا ہمارے معاشرے کی متشدد سوچ کا عکاس ہے، جو تشدد کو ہر مسئلے کا حل سمجھتی ہے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ پراپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں کہ کسی کو زندہ جلا دیا جائے یا اس کے اعضا کاٹ دئیے جائیں،یا سر عام پھانسی کی سزادی جائے ،
ان کا کہنا تھا کہ عوام الناس کا غم و غصہ اپنی جگہ لیکن لیکن میری حیرانگی یہ ہے کہ پڑھا لکھا طبقہ اور وزرا بھی یہی کہہ رہے کہ جس سے ایک متشدد معاشرہ جنم لے گا ان کا کہنا تھا یہ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں یہ ٹرینڈ ہے ملزمان کو زندہ جلا دیا جائے یا انہیں پھانسی دی جائے جو سرعام ہوجس کی مخالفت میں دیگرجماعتیں بھی سامنےآئی ہیں لیکن کچھ سیاسی جماعتیں قانون کو بالا دستی پر یقین نہیں رکھتی اور ایسے مطالبے سامنے آرہے ہیں ،
چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سرعام پھانسی کی مخالفت کی ہے جبکہ اعتزاز احسن رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نے زیادتی کیس ملزمان کے لیے الگ جیل کا مطالبہ بھی کیا جس میں انہیں عمر قید کی سزا دی جائے اور ہر روز ان کو جرم یاد کروایا جائے تاکہ وہ پل پل مریں اور موت کے لیے ترستے رہیں ۔

خیال رہے کہ گجر پورہ موٹروے کے قریب ایک خاتون کواس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں انسانی حقوق کی تنظیمیں ،پولیس اور حکمران جماعت ملزمان کی سزا کے لیے سرگرم ہیں، لیکن تاحال نامزد دو ملزمان میں سے ایک ملزم عابد علی مفرور ہے جبکہ ایک ملزم وقار الحسن نے از خود گرفتاری دی ہے اورصحت جرم سے انکارکیا ہے۔