ْکالاباغ ڈیم سے متعلق سوال کے حکومتی جواب پر سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کا شدید احتجاج

جواب کا مطلب یہ نہیں کہ متنازعہ ڈیم تعمیر ہو رہے ہیں، مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بغیر کالاباغ ڈیم تعمیر نہیں ہو سکتا، علی محمد خان کی وضاحت کالاباغ ڈیم پر قرارداد موجود ہے ،تین صوبے کالاباغ تسلیم کرنے کو تیار نہیں، رضا ربانی …جب تک متفقہ مفادات کونسل میں منظوری نہیں ہوتی اس پر کچھ نہیں ہو سکتا،چیئرمین کی رولنگ

منگل 15 ستمبر 2020 17:22

ْکالاباغ ڈیم سے متعلق سوال کے حکومتی جواب پر سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2020ء) کالاباغ ڈیم سے متعلق سوال کے حکومتی جواب پر سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا ہے ۔منگل کو اجلاس کے دور ان کالا باغ ڈیم سے متعلق سوال کے حکومتی جواب پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور احتجاج کیا ،وزارت آبی وسائل کے جواب میں کالاباغ ڈیم کو تعمیر کیلئے تیار قرار دیا گیا ،اکوڑی ڈیم کو بھی اسی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے،پیپلزپارٹی ارکان نے بھی حکومتی جواب پر احتجاج کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت علی خان نے کہاکہ اپوزیشن نے سوال کیا تھا ہم نے جواب دے دیا، جواب کا مطلب یہ نہیں کہ متنازعہ ڈیم تعمیر ہو رہے ہیں، مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بغیر کالاباغ ڈیم تعمیر نہیں ہو سکتا۔چیئر مین سینٹ نے کہاکہ چاروں صوبے متفق ہوں گے تب ہی کالا باغ ڈیم بنے گا۔ اپوزیشن اراکین نے کہاکہ آپ اس حوالے سے رولنگ دیں۔ صادق سنجرانی نے کہاکہ رولنگ دے چکا ہوں کنتی دفعہ دوں۔ رضا ربانی نے کہاکہ کالاباغ ڈیم پر قرارداد موجود ہے ،تین صوبے کالاباغ تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ چیئر مین سینٹ نے رولنگ دی کہ جب تک متفقہ مفادات کونسل میں منظوری نہیں ہوتی اس پر کچھ نہیں ہو سکتا