شریعت مطہرہ اور شرعی سزاؤں کے نفاذ سے ملک میں جرائم کا کنٹرول اور جنسی درندگی کا سدباب ہوسکتا ہے،مولانا حامد الحق حقانی

منگل 15 ستمبر 2020 19:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2020ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے امیر مولانا حامد الحق حقانی نے کہا ہے کہ شریعت مطہرہ اور شرعی سزاؤں کے نفاذ سے ملک میں جرائم کا کنٹرول اور جنسی درندگی کا سدباب ہوسکتا ہے، حکومت، ادارے اور عدالتیں تمام تر توجہ عوام کے مسائل مشکلات اور فوری انصاف کی فراہمی پرمرکوز کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت کے سیکرٹریٹ میں جمعیت علماء اسلام شمالی کی مجلس عمومی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کی صدارت صوبائی امیر مولانا صاحبزادہ پیر عبدالقدوس نقشبندی نے کی جبکہ امیر مرکزیہ مولانا حامد الحق حقانی، مولانا عبدالرئوف فاروقی، صاحبزادہ محمد ایوب خان، مولانا عبدالخالق ہزاروی، مولانا سید محمد یوسف شاہ، مولانا فہیم الحسن تھانوی، مولانا عتیق الرحمن، مولانا مفتی عبدالعزیز عزیزی، قاری اعظم حسین، اور دیگر اہم ذمہ داران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبلہ اول کی آزادی اورمسلم فلسطینی خود مختار ریاست کے قیامت تک اسرائیل کے ساتھ روابط کو مسلم کشی کے مترادف قرار دیتے ہیں۔ مولانا حامد الحق حقانی نے موٹروے، رحیم یار خان، تونسہ اوردیگر علاقوں میں گینگ ریپ ،خواتین پر جنسی دہشت گردی اور بچوں بچیوں کے ساتھ گینگ ریپ واقعات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔