کوٹلی ستیاں تا ملوٹ ستیاں ڈیفنس روڈ کی عرصہ 10سال سے عدم تعمیر پر پر پٹیشن کے فریقین 2 ہفتے میں ریکارڈ سمیت طلب

منگل 15 ستمبر 2020 22:09

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2020ء) عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عابد عزیز نے کوٹلی ستیاں تا ملوٹ ستیاں ڈیفنس روڈ کی عرصہ 10سال سے عدم تعمیر پر پر پٹیشن کے فریقین کو2 ہفتے میں ریکارڈ سمیت طلب کر لیا منظور سکنہ آزادکشمیر نے بیرسٹر سجاد احمد ستی، راجہ صائم الحق ستی، ثناء اللہ ایڈووکیٹس کے ذریعے حکومت پنجاب بذریعہ چیف سیکریٹری، سیکریٹری سی اینڈ بلیو، کمشنر راولپنڈی اور محکمہ ہائی وے کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پاکستان اور باغ آزادکشمیر کو ملانے والی واحد سب سے مختصر رابطہ روڈ کوٹلی ستیاں تا ملوٹ روڈ ہے جسکو اس کی اہمیت کی وجہ 1965 میں 'ڈیفنس روڈ' سے بھی منسوب کیا جاتا ہے حلقہ این اے 57 کا مرکز کوٹلی ستیاں کو حالیہ حکومت نے ایک ابھرتا ہوا سیاحتی مقام کا درجہ دینے پر اس تاریخی روڈ پر گاڑیوں کی آمد و رفت3 گنا بڑھ چکی ہے اور سیاح اس نئے متبادل سیاحتی پر فضا مقام پر جوق در جوق آ رہے ہیں مناسب روڈ کی عدم تعمیر کی وجہ سے انتظامیہ اور عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں اس روڈ کو گزشتہ حکومت نے بد نیتی سے عین الیکشن سے پہلے کشادہ اور کوٹلی ستیاں ایکسپریس روڈ بنانے کے بہانے اکھاڑا تب سے یہ روڈ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہے اور دوسری طرف درجنوں گاڑیوں کے رش کی وجہ سے حادثات سے کئی لوگ لقمہ اجل بن گئے حکومت کو اس مفاد عامہ کی رٹ پر مناسب احکامات جاری کئے جائیں کیونکہ اس بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور پسماندہ علاقوں میں بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی سے آج عوام سراپا احتجاج ہیں اور روڈ بند ہے جس پرعدالت نے رٹ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو2 ہفتے میں رپورٹ اور تفصیلی کمنٹس جمع کرانے احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔