اراکین کی حلف برداری سے متعلق قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے، شبلی فراز

اسلام آباد میں جیل کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے مشورے سے جیل کی جگہ کا انتخاب کریں گے،ماسٹر پلان کسی بھی شہر کے لیے ضروری ہے، غیرقانونی تعمیرات کی منظوری دینے والوں کے خلاف انکوائری ہوگی،کورونا کے بعد تعلیمی عمل کی بحالی اچھا اقدام ہے، موٹروے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کسی بھی معاشرے میں ایسے اندوہناک واقعات نہیں ہونے چاہئیں ،ہم سب مسلمان ہیں اور اسلامی قانون پرعمل کریں گے،نوازشریف سے متعلق عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے، جب یہ لوگ اقتدار میں نہیں ہوتے تو یہ باہر چلے جاتے ہیں، میڈیا سے گفتگو

منگل 15 ستمبر 2020 22:37

اراکین کی حلف برداری سے متعلق قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے، شبلی فراز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کی حلف برداری سے متعلق قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے، اسلام آباد میں جیل کی ضرورت ہے،سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے مشورے سے جیل کی جگہ کا انتخاب کریں گے،ماسٹر پلان کسی بھی شہر کے لیے ضروری ہے،غیرقانونی تعمیرات کی منظوری دینے والوں کے خلاف انکوائری ہوگی،کورونا کے بعد تعلیمی عمل کی بحالی اچھا اقدام ہے، موٹروے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کسی بھی معاشرے میں ایسے اندوہناک واقعات نہیں ہونے چاہئیں ،ہم سب مسلمان ہیں اور اسلامی قانون پرعمل کریں گے،نوازشریف سے متعلق عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے، جب یہ لوگ اقتدار میں نہیں ہوتے تو یہ باہر چلے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ منتخب ارکان پرحلف لینے کے حوالے سے کوئی وقت کی بندش نہیں،پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اسحاق ڈار نے بھی بطور سینیٹر حلف نہیں لیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ منتخب ارکان 60 سے 90 دن میں حلف لازمی لیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماسٹر پلان کسی بھی شہر کے لیے ضروری ہے،غیرقانونی تعمیرات کی منظوری دینے والوں کے خلاف انکوائری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جیل کی ضرورت ہے،سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے مشورے سے جیل کی جگہ کا انتخاب کریں گے، اسلام آباد جیل کے قیام کے منصوبے کو ریگولرائز کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔شبلی فراز نے کہا کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے پر خوشی ہوئی،کورونا کے بعد تعلیمی عمل کی بحالی اچھا اقدام ہے۔ انہوںنے کہاکہ پنشن کے اقدامات کو درست کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ موٹروے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کسی بھی معاشرے میں ایسے اندوہناک واقعات نہیں ہونے چاہئیں ، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت قانون سازی ہونی چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں اسی بندے نے ماں بیٹی کے ساتھ زیادتی کی،شہباز شریف نے صرف موٹروے کی تعمیر اور لیب کے قیام پر بات کی،شہباز شریف نے اصل واقعے پر بات ہی نہیں کی، مغرب کیا کہے گا اس سے قطع نظر سرعام پھانسی ہونی چاہیے۔

شبلی فراز نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے وہی کریں گے جو اسلام نے ہمیں سکھایا ہے،ہم سب مسلمان ہیں اور اسلامی قانون پرعمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق عدالت نے فیصلہ دے دیا ہے۔ جب یہ لوگ اقتدار میں نہیں ہوتے تو یہ باہر چلے جاتے ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اساتذہ، والدین اور سکول کالجز انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ ایس او پیش پر عمل کریں۔

قبل ازیں ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ بچوں کے حصول علم کا منقطع ہوجانیوالاسلسلہ پھرسے بحال ہورہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ عمران خان کی کامیاب حکمت عملی کا نتیجہ ہے،انسانی جانوں کیتحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی اور تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں ۔ انہوںنے کہاکہ اساتذہ،انتظامیہ سکولزمیں احتیاطی تدابیرپرعملدرآمدیقینی بنائیں۔