خاتون ریپ معاملے پر غیر ذمہ دارانہ بیان پر پولیس آفیسر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے،امیر حید رہوتی

اس طرح کے قبیح جرم کے مرتکب افراد کیلئے کوئی جرگہ نہیں ہونا چاہیئے وزیراعظم فی الفور تمام وزرائے اعلی کے ساتھ مشاورت کرکے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جائیں، ایسے قبیح واقعات کی روک تھام کے لیے قانون سازی ہونی چاہیئے ‘سرعام پھانسی یا کوئی اور تجویز، اتفاق رائے سے جلد از جلد قانون سازی کی ضرورت ہے ،قومی اسمبلی میں موٹر وے سانحہ پر اظہارخیال - ریاست سے ہاتھ جوڑ کر پوچھتا ہوں کیوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہیں روکی جاتیں دہشت گردی کے خلاف جنگ مصنوعی اور ڈالر کے لئے کی گئی ،پینل آف چیئر نے محسن دواڑ سے پشتو میں دا ڈیرہ مہربانی کہہ کر مائیک بند کردیا

بدھ 16 ستمبر 2020 00:00

آسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2020ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی امیر حیدر ہوتی، نے قومی اسمبلی میں موٹر وے سانحہ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اس پولیس آفیسر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے جس نے خاتون ریپ معاملے پر غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے ،لوگ عدالتوں کے چکر لگاتے لگاتے تھک جاتے ہیں، تنگ آجاتے ہیں جرگہ اور راضی نامہ ہمارے معاشرے کا حصہ ہے لیکن اس طرح کے قبیح جرم کے مرتکب افراد کیلئے کوئی جرگہ نہیں ہونا چاہیئے وزیراعظم عمران خان کو فی الفور تمام وزرائے اعلی کے ساتھ مشاورت کرکے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جائیں ایسے قبیح واقعات کی روک تھام کے لیے قانون سازی ہونی چاہیئے،سرعام پھانسی یا کوئی اور تجویز، اتفاق رائے سے جلد از جلد قانون سازی کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

پینل آف چئیر کے رکن فیاض فتیانہ کے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کے لئے ون بٹن ایپ متعارف کرائی جائے جو خاتون بھی کسی مشکل میں ہو وہ موبائل سے بٹن دبائے تو اس کی لوکیشن فوری متعلقہ اداروں کو چلی جائے گی ہیلپ لائن 130 سنٹرز کو بھی مزید فعال بنایا جائے ۔مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ کل اسپیکر قومی اسمبلی نے فیصلہ کیا تھا کہ تمام اراکین اس پر بات کریں گے ا بھی ن لیگ کے 21 اراکین باقی ہیں۔

کل بھی اس ایشو کو ایجنڈہ پر رکھ لیں پیپلز پارٹی کیحنا ربانی کھر نے کہا کہ کیا ہمارا مقصد یہاں آنے کا یہ ہے کہ ہم نے صرف خون کے آنسو رونا ہے ا س واقع کے بعد سی سی پی او کے بیان نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیاکیا ایسی مجبوری ہے کہ محافظ نے ایسا بیان دیاکیا عورت کو پیغام دیا گیا کہ رات کو باہر نہ نکلیںایسے بندے کا حکومت دفاع کر رہی ہیاس افسر کو نوکری سے نکال دینا چاہیے کال کے 19 منٹ بعد واقعہ پیش آیاہمیں بھول جاتا ہے صرف بیان نہیں دینے بلکہ قانون پر عملدرآمد کرنا ہے قانون پہلے بنتے رہے مگر سزا نہیں ہوئی سزا کی شرح 5 فیصد ہے ۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ2016 میں ترمیم ہوئی اس سے کیا فرق پڑا اس پر سزائے موت ہے کتنے لوگوں کو دی گئی قرارداد میں سی سی پی او لاہور کی نوکری سے برخاستگی کا مطالبہ کرتی ہوں فاٹا سے رکن اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ مجموعہ فوجداری تعزیرات پاکستان سے متعلق ایک بل چور دروازے سے لایا گیا ہے پی آئی آئی ارکان کی طرف سے اعتراض پر بھی محسن داوڑ کا جواب مجھے پتہ ہے آپ جوتے پالش کرنے والے ہیں شوق پورا کریں البتہ کچھ پارلیمانی روایات کا بھی تقاضا ہے خاتون زیادتی کیس میں حکومتی تحقیقات میں دیانتداری نہیں ہے اس وقت ملک میں کنٹرول میڈیا، کنٹرول عدالتی نظام سمیت سب کچھ کنٹرولڈ ہے ضرب عضب کے بعد بھی قبائلی علاقہ جات میں آج بھی ایف سی آر کے قوانین نافذ ہیں، گھروں میں بے حرمتی کے واقعات ہورہے ہیں یہاں تک گھروں میں چوریاں کی جاتی ہیں، ریاست سے ہاتھ جوڑ کر پوچھتا ہوں کیوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہیں روکی جاتیں دہشت گردی کے خلاف جنگ مصنوعی اور ڈالر کے لئے کی گئی پینل آف چیئر نے محسن دواڑ سے پشتو میں دا ڈیرہ مہربانی کہہ کر مائیک بند کردیا۔