سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے جنسی مجرمان کو ’نامرد’ بنانے کی سزا کی مخالفت کر دی

جنسی مجرموں کے لیے سزائیں پاکستان اور اسلام کے قوانین میں موجود ہیں،نئی سزا نہیں لانی چاہیے،موٹروے زیادتی کیس پر متنازعہ بیان دینے والے عمر شیخ عمران خان کے خاص منظور نظر ہیں جنہیں خاص مقاصد کے لیے لایا گیا۔اسحاق ڈار کی اردو پوائنٹ کے پروگرام میں گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 16 ستمبر 2020 17:26

سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے جنسی مجرمان کو ’نامرد’ بنانے کی سزا کی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2020ء) سابق وزیر خزانہ اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اسحاق ڈار نے موٹروے زیادتی کیس کے بعد حکومتی رویے اور سی سی پی او کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اردو پوائنٹ کے پروگرام میں اینکر خالد بھٹی کے ساتھ خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ان کا موٹروے کیس کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ انتہائی قابل مذمت واقعہ ہے،ہمیں شرم آنی چاہئیے کہ اس واقعے کے بعد ہماری ماؤں بیٹیوں کو کیا پیغام ملا،واقعے کے بعد ریاست کا رسپانس اور افسران کا رویہ اس سے بھی زیادہ قابل مذمت ہے۔

مجھے لگتا ہے ابھی بھی اس کیس میں تاخیر برتی جا رہی ہے،ایسا نہ ہو کہ مجرم سخت سزاؤں سے بچ جائیں۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ دوسرے ملکوں میں بھی جرائم ہوتے ہیں لیکن پھر ان کا سد باب کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

موٹروے پر سیکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی سی پی او لاہور نے موٹروے کیس پر جو بیان دیا اس کے بعد اصولاََ انہیں عہدے سے ہٹا دینا چاہئیے تھا،لیکن نہ جانے ایسی کیا وجوہات ہیں جس کی بنا پر عمران خان عمر شیخ کو عہدے سے نہیں ہٹایا جا رہا۔

کہا جا رہا ہے کہ حکومت عمر شیخ کو سیاسی مخالفین سے بدلہ لینے کے لیے لائی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ عمر شیخ عمران خان کے خاص منظور نظر ہیں جنہیں خاص مقاصد کے لیے لایا گیا ہے۔ابھی وقت ہے سی سی پی او لاہور کو عہدے سے ہٹانا چاہئیے۔جنسی مجرمان کو نامرد بنانے کے حوالے سے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے قوانین اس معاملے پر بلکل واضح ہیں کہ ایسے جرائم کی کیا سزائیں ہونی چاہئیے۔

پاکستان کے قوانین اور اسلامی قوانین کے مطابق ایسے جرائم سے نمٹنا چاہئیے،خود سے کوئی نئی چیز نہیں لانی چاہئیے۔وزیراعظم نے جو بات کی یہ تو اسلام قوانین کے خلاف ہے،میں نے ایسا کہیں نہیں پڑھا۔یہ ایک اسلامی سوچ نہیں ہے،اگر علمائے کرام اس کی حمایت کریں تو ہم بھی کریں گے لیکن ہمارے معلومات کے مطابق اسلام میں ایسی کوئی سزا نہیں بتائی گئی۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے: