گوجرانوالہ میں ظالم شخص خاتون کو ایک سال تک اسلحے کے زور پر زیادتی کا نشانہ بناتا رہا

بااثر ملزم خاتون کو نازیبا ویڈیو کی دھمکی دے کر پیسے بھی بٹورتا رہا، شکایت درج کروانے کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 18 ستمبر 2020 00:55

گوجرانوالہ میں ظالم شخص خاتون کو ایک سال تک اسلحے کے زور پر زیادتی کا ..
گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2020ء) گوجرانوالہ میں ظالم شخص خاتون کو ایک سال تک اسلحے کے زور پر زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، بااثر ملزم خاتون کو نازیبا ویڈیو کی دھمکی دے کر پیسے بھی بٹورتا رہا، شکایت درج کروانے کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ گجر پورہ کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر ملک میں جنسی زیادتی کے کیسز رپورٹ ہونے کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ گوجرانوالہ سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے مطابق ایک خاتون کو اسلحے کے زور پر ایک سال تک بار بار زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ اس حوالے سے پولیس کا بتانا ہے کہ گوجرانوالہ کے علاقے وزیرآباد تھانے کی حدود میں آصف محمود نامی شخص ایک سال تک لڑکی کو اسلحے کے زور پر زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔

(جاری ہے)

متاثرہ خاتون کی جانب سے شکایت درج کروائے جانے کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے تھانہ وزیرآباد میں آصف محمود کے خلاف مقدمہ درج کروایا جس میں اُس نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم ایک سال تک اسلحے کے زور پر زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ متاثرہ لڑکی نے مزید بتایا ہے کہ ملزم آصف نے نازیبا ویڈیو بنا رکھی تھی اور اس ویڈیو کی دھمکیاں دے کر بلیک میلنگ کر کے کئی ماہ سے پیسے وصول کررہا تھا۔

ملزم کہتا تھا کہ پیسے دو گی تو ویڈیو ڈیلیٹ کردوں گا مگر ویڈیو ڈیلیٹ نہیں کرتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے گا جس کے بعد ہی کیس کی مزید کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ پنجاب میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 2020ء کے پہلے 6 ماہ کے دوران اجتماعی زیادتی کے 77 واقعات رپورٹ ہوئے ، 60 فیصد ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔

گوجرانوالہ ریجن اجتماعی زیادتی کے واقعات میں 30 واقعات کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا جبکہ فیصل آباد ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 12 واقعات سامنے آئے ۔ ملتان ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 9 مقدمات درج ہوئے ، لاہور میں اجتماعی زیادتی کے 7 واقعات سامنے آئے ، اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 6 ، شیخو پورہ اور راولپنڈی میں 5 ، 5 واقعات رپورٹ ہوئے، بہاولپور اور ساہیوال ریجن میں ایک ایک اور سرگودھا میں اجتماعتی زیادتی کے 2 واقعات ہوئے ۔