پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں کے درمیان ملاقات ،پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو سبکی کا سامنا کرنے جیسے معاملات پر تبادلہ خیال

جمعہ 18 ستمبر 2020 13:11

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں کے درمیان ملاقات ،پارلیمنٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2020ء) ایف اے ٹی ایف قانون سازی کیلئے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی عدم موجودگی کا معاملہ،رات گئے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں میں اہم ملاقات ہوئی جس میں اپوزیشن کو سبکی کا سامنا کرنے جیسے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن )کا وفد شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں زرداری ہاؤس اسلام آباد پہنچا،مسلم لیگ (ن )کے اعلی سطحی وفد نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی ،ملاقات میں مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کو سبکی کا سامنا کرنے جیسے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح اکثریت نہ ہونے کے باوجود کس طرح حکومت نے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کرلی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے تمام عوامل پر غور کیا ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن رہنمائوں نے موقف اختیار کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے اندر خود احتسابی پیدا کرنا ہوگی تاکہ اس طرح کی شرمندگی سے بچا جاسکے،اے پی سی کے انعقاد اور ایجنڈے پر بھی دونوں بڑی جماعتوں کے رہنماؤں نے غور کیا، بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق کو جمہوریت کے لئے ڈٹے رہنے پر داد بھی دی، ملاقات کو (ن )لیگی رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ کا نام دیا گیا ،مسلم (ن )کے شاہد خاقان عباسی کے علاوہ سعد رفیق اور ایاز صادق شریک ہوئے، ملک کی سیاسی صورتحال اور اے پی سی کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا گیا ، چیئرمین پیپلز پارٹی کے علاوہ راجا پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان، اور نوید قمر بھی اس ملاقات میں موجود تھیاجلاس میں سینیٹ میں ارکان کے دھوکہ دینے کا معاملہ بھی زیر غور رہا،ملاقات شیڈو نہیں تھی، اچانک ن لیگ کا وفد زرداری ہاؤس پہنچا