سٹیٹ بنک قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت 6کھرب، 49 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضے ایک سال کیلئے موخر

ْ ایک کھرب 83 ارب69 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ/ ری شیڈولنگ کی منظوری

ہفتہ 19 ستمبر 2020 12:44

سٹیٹ بنک  قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت  6کھرب، 49 ارب 45 کروڑ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2020ء) کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں کے ضمن میں سٹیٹ بنک کے قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6کھرب 49 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیاہے،سکیم کے تحت ایک کھرب 83 ارب69 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ/ ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔

سٹیٹ بنک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخرکرنے کی سکیم کے تحت 11 ستمبر 2020 تک سٹیٹ بنک کو 13لاکھ ، 74 ہزار 363درخواستیں موصول ہوئی جن کے ذمہ واجب الاداقرضہ کا حجم 24کھرب 36ارب 79کروڑ40 لاکھ روپے ہیں، ان میں سی13لاکھ 12ہزار 425 درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور 6کھرب 49 ارب 45 کروڑ 80 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکردیا گیا۔

(جاری ہے)

اسی طرح اس سکیم کے تحت ایک کھرب 83 ارب69 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ/ ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کیلئے ہیں جن کی ادائیگی 31 دسمبر تک باقاعدہ ہوں ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کررہے ۔ بینکس اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے،جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :