پابندی عائد کرنے پر ٹِک ٹاک نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ کردیا

واشنگٹن کی فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائر، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندی کو روکنے کی استدعا

ہفتہ 19 ستمبر 2020 16:34

پابندی عائد کرنے پر ٹِک ٹاک نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ کردیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2020ء) چینی کمپنی ٹِک ٹاک نے امریکا کی جانب سے پابندی عائد کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ پر ہی مقدمہ کردیا۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹِک ٹاک نے واشنگٹن کی فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندی کو روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹِک ٹاک اور اس کے زیرملکیت کمپنی نے جمعہ کی شب ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا اور یہ چینی کمپنی کی جانب سے امریکی صدر کے ایکشن کو دوسری مرتبہ عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔

ٹِک ٹک نے اپنی درخواست میں مقف اختیار کیا ہیکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اور یہ اقدام کسی غیر معمولی خطرے کو روکنے کے لیے نہیں بلکہ سیاسی وجوہات کی بنا پر اٹھایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے پابندی ان کی ہی آزادی اظہار کی پہلی ترمیم کی بھی خلاف ورزی ہے جب کہ امریکی صدر کا یہ ایکشن اس آن لائن کمیونٹی کو بکھیر دے گا جہاں لاکھوں امریکی اپنے جذبات کے اظہارکے لیے اکٹھا ہوئے ہیں۔

ٹِک ٹاک نے اپنی درخواست میں دعوی کیا کہ امریکی حکومت نے امریکی صارفین کے لیے ٹِک ٹاک کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کے عزم کے ثبوتوں کو نظر انداز کیا۔امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہائوس نے امریکی انتظامیہ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کے ٹِک ٹاک کے اقدام پر فوری کوئی رد عمل نہیں دیا۔