ریاست جموں کشمیر ناقابلِ تقسیم وحدت ،گلگت بلتستان کشمیر کا حصہ ہے،سردار حسن ابراہیم

معاہدیِ کراچی گلگت بلتستان کو ریاست کا حصہ ظاہر کرتا ہے، آج کے تناظر میں اِس معاہدہ کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہے ٴْ تاریخی جدوجہد کے پسِ منظر میں گلگت بلتستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی بازگشت کسی صورت اور بالخصوص پاکستان کے مفاد میں نہیں،اسکے انتہائی خطرناک اور منفی اثرات سے ریاست جموں کشمیر اور پاکستان کو شدید نقصان کا اندیشہ ہے جموں کشمیر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے بیانیہ کو مسترد کرتے ہوئے بھر پور مذمت کرتی ہے،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 ستمبر 2020 17:56

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2020ء) صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر ناقابلِ تقسیم وحدت ہے اور گلگت بلتستان ریاست جموں کشمیر کا حصہ ہی.معاہدیِ کراچی گلگت بلتستان کو ریاست کا حصہ ظاہر کرتا ہے اور آج کے تناظر میں اِس معاہدہ کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہی.آئینِ پاکستان کی شق نمبر 257 واضع طور پر کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کرتی ہے اور قیاِم پاکستان سے لے کر آج تک بین الاقوامی طور پر پاکستان نے ایک اٴْصول بنیادی حق خودارادیت کے مطابق کشمیریوں کی ترجمانی کی اور عالمی سطح پر پاکستان کا کشمیر کے حوالے سے ایک وکیل کی حیثیت سے موقف تسلیم شدہ ہے اور وہ موقف کشمیریوں کو اقوامِ متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حق خودارادیت کا حُصول ہی.اِس ساری تاریخی جدوجہد کے پسِ منظر میں گلگت بلتستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی بازگشت کسی صورت اور بالخصوص پاکستان کے مفاد میں نہیں.بلکہ اس کے انتہائی خطرناک اور منفی اثرات سے ریاست جموں کشمیر اور پاکستان کو شدید نقصان کا اندیشہ ہی.جموں کشمیر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے بیانیہ کو مسترد کرتے ہوئے بھر پور مذمت کرتی ہی.آن خیالات کا اظہار صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا.صدر جموں کشمیر پیپلز پارٹی ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 5 اگست 2019ء کو انڈیا نے کشمیریوں کی شناخت کو ختم کرنے کے لیے جو نام نہاد اقدام کیا کشمیریوں نے اِس نام نہاد اقدام کو کسی صورت قبول نہیں کیا اور اسکے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں.ہم سے بڑھ کر کوئی پاکستانی نہیں.19 جولائی 1947ء قرادادِالحاقِ پاکستان غازی ملت سردار محمد ابراہیم کی قیادت میں منظور ہوئی اور کشمیریوں نے اپنے مستقبل کی سمت کا تعین کیا جس پر کشمیری آج بھی قائم و دائم ہیں.ہم اِس تاریخی جدوجہد کے وارث ہیں اور کسی صورت تاریخی حقائق و جدوجہد پر آنچ نہیں آنے دیں گی. ممبر قانون ساز اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے مزید کہا کہ تحریک آزادیِ کشمیر کے اِس نازک مراحلہ میں گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی باتیں انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں.ہم کسی بھی ایسے عمل کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے جو پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کمزور کریں اور ریاست کے تقسیم کے عمل کو تقویت دی.ہم واضع طور پر کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی بات پاکستان کے وجود کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے�

(جاری ہے)