قدر میں بدترین گراوٹ کے بعد پاکستان میں ایرانی کرنسی کی لین دین بند کر دی گئی

ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2 لاکھ 60 ہزار ایرانی ریال ہو گئی، معاشی پابندیوں کے شکار ایران کی کرنسی دنیا کی سب سے کمزور کرنسی قرار

muhammad ali محمد علی اتوار 20 ستمبر 2020 00:08

قدر میں بدترین گراوٹ کے بعد پاکستان میں ایرانی کرنسی کی لین دین بند ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2020ء) قدر میں بدترین گراوٹ کے بعد پاکستان میں ایرانی کرنسی کی لین دین بند کر دی گئی، ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2 لاکھ 60 ہزار ایرانی ریال ہو گئی، معاشی پابندیوں کے شکار ایران کی کرنسی دنیا کی سب سے کمزور کرنسی قرار۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی کرنسی کی تاریخی گراوٹ کے بعد پاکستان میں اس کی لین دین بند کر دی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ خاص کر پشاور میں ایرانی ریال کی لین دین کی جاتی ہے، تاہم اب وہ بھی بند کر دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2 لاکھ 60 ہزار ایرانی ریال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایرانی کرنسی کی اس تاریخی گراوٹ کی وجہ سے ہی پاکستان میں اس کی لین دین بند کرنا پڑی۔ بتایا گیا ہے کہ رواں سال ایرانی کرنسی پچاس فیصد قدر کھو بیٹھی ہے۔

(جاری ہے)

2015 میں جوہری ڈیل طے پانے کے وقت ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر 32 ہزار تھی۔ جو اب تنزلی کا شکار ہوتے ہوتے ڈھائی لاکھ ریال کی سطح سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ امریکی پابندیوں کے باعث ایران کی تیل ایکسپورٹ میں بہت بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ایران کی تیل ایکسپورٹ 100 ارب ڈالرز سے کم ہو کر 8 ارب ڈالرز کی سطح تک آ چکی ہیں۔ اس تمام صورتحال میں ایرانی حکومت کی جانب سے کرنسی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کچھ عرصہ قبل ایرانی پارلیمان نے ملکی کرنسی کی قدر میں سے چار صفر ختم کر دینے کا مسودہ قانون منظور کر لیا تھا۔ ایران کی حکومت برسوں سے چل رہی ریال کرنسی کے بجائے تومان کو ملکی کرنسی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نئی ایرانی کرنسی دس ہزار ریال کے برابر ہوگی۔