’دل بغض وحسد سے رنجور نہ کر‘ نوازشریف کی دوران تقریر شعر و شاعری

سابق وزیراعظم اپنی ہر تقریر کی طرح اے پی سی میں بھی شعر پڑھنا نہ بھولے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 20 ستمبر 2020 15:29

’دل بغض وحسد سے رنجور نہ کر‘ نوازشریف کی دوران تقریر شعر و شاعری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2020ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپوزیشن جماعتوں کی کی طرف سے منعقد کی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شعرو شاعری بھی کی ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاعری کا ذوق بھی رکھتے ہیں جس کا عملی مظاہرہ ہمیں ان کی تقریبا ہ تقریر میں ہی دیکھنے کو ملتا ہے ، اے پی سی کے موقع پر بھی سابق وزیراعظم کی طرف سے ایک شعر پڑھا گیا ، جو کہ کچھ یوں ہے ’ دل بغض وحسد سے رنجور نہ کر ، یہ نورخدا ہے اسے بے نور نہ کر ۔

۔ نا اہل و کمینہ کی خوشامد سے اگر، جنت بھی ملے تجھ کو تو منظور نہ کر !!
 
اس موقع پر اپنے خطاب میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا  کہ رسمی طریقوں سے ہٹ کر کانفرنس کو کامیاب بنانا ہوگا، بلاول سے بات کرکے خوشی ہوئی ، فیصلے آج نہیں کریں گے تو کب کریں گے ، ملک میں عوامی مینڈیٹ چوری کیاجاتا ہے ، پاکستان کو تجربات کی لیبارٹری بناکر رکھ دیا گیا ، ریاستی ڈھانچہ کمزور ہونے کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی، جانتے ہیں 73سال سے پاکستان کو کیا مسائل ہیں، ہر طرح کی مصلحت چھوڑ کر اپنی تحریک پر نظر ڈالیں ، ملک وہ چلائیں جنہیں عوام ووٹ سے یہ حق دیں ، رہی سہی کسر حومت سازی کے جوڑ توڑ میں نکال دی جاتی ہے ، پاکستان کی سیاست اور خدمت میں مرا تجربہ کافی زیادہ ہے ۔

(جاری ہے)

اے پی سے سے وڈیو لنک خطاب میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی روح عوام کی رائے ہوتی ہے ، آئین کے مطابق جمہوریت کی بنیاد عوامی رائے ہے ، تاہم اس ملک میں ڈکٹیٹر کو آئین سے کھلواڑ کا حق دے دیا گیا ، جب ڈکٹیٹر کو پہلی بار عدالت میں لایا گیا تو سب نے دیکھا کیا ہوا، کانفرنس فیصلہ کن موڑ پر ہورہی ہے ۔