ہمارے معاشرے میں خواتین غیر محفوظ کیوں ہیں ، اہم وجوہات کا پتا چل گیا

اسی وجہ سے خواتین 52 فیصد ہونے کے باوجود معاشرے میں سر جھکا کر اور شرمندہ شرمندہ سی سائیڈ سے گزرتی ہیں ، تجزیہ کار جاوید چوہدری کا کالم

Sajid Ali ساجد علی اتوار 20 ستمبر 2020 16:37

ہمارے معاشرے میں خواتین غیر محفوظ کیوں ہیں ، اہم وجوہات کا پتا چل گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2020ء) ہمارے معاشرے میں خواتین اکثریت میں ہوتے ہوئے بھی غیر محفوظ کیوں ہیں ، کالم نگار و تجزیہ کار جاوید چوہدری نے اہم وجوہات کی نشاندہی کردی ۔ اپنے ایک کالم میں انہوں نے لکھا ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورتیں کیوں غیر محفوظ ہیں؟ کیوں کہ ہم نے آج تک ان کی پروٹیکشن کے لیے قوانین نہیں بنائے، ہم نے خواتین کو تنگ کرنے والوں کو قرار واقعی سزا نہیں دی ، آپ یورپ میں کسی عورت کی طرف دیکھ کر دکھادیں ریاست آپ کو عبرت کا نشان بنا دے گی جب کہ پاکستان میں شکایت کرنے والی عورت عبرت کا نشان بن جاتی ہے لہٰذا ہم اگر مستقبل میں موٹر وے جیسے سانحوں سے بچنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں عورت کو محفوظ بنانا ہو گا اور آپ اس کے لیے کچھ نہ کریں‘ آپ بس حضرت عمر فاروقؓ کے وہ قوانین نافذ کر دیں جن کی پیروی کر کے یورپ نے اپنی عورتوں کو محفوظ بنایا۔

(جاری ہے)

جاوید چوہدری نے مزید لکھا کہ عابد ڈکیت‘ وقار مکینک اور بالامستری تک یہ سمجھتے ہیں یہ اگر ڈکیتی کے دوران خاتون کی عزت لوٹ لیں گے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ، کیونکہ ہم گھروں میں کام کرنے والی عورتوں سے لے کر پارلیمنٹ میں بیٹھی خواتین تک کو صرف ایک زاویے سے دیکھتے ہیں اور یہ وہ زاویہ ہے جس کی وجہ سے خواتین 52 فیصد ہونے کے باوجود معاشرے میں نظر نہیں آتیں اور جو نظر آتی ہیں وہ بھی سر جھکا کر اور شرمندہ شرمندہ سی سائیڈ سے گزرتی ہیں ، اور ہمارے معاشرے میں عورتیں کیوں غیر محفوظ ہیں؟ کیوں کہ ہم نے آج تک ان کی پروٹیکشن کے لیے قوانین نہیں بنائے، ہم نے خواتین کو تنگ کرنے والوں کو قرار واقعی سزا نہیں دی ، موٹروے کا سانحہ صرف ایک سانحہ نہیں یہ پانچ مختلف آوازوں پر مشتمل ایک بڑا سائرن ہے اور اس سائرن کے ذریعے قدرت ہمیں ہماری خامیوں کی اطلاع دینا چاہتی ہے ، اس سائرن کی پہلی آواز بتا رہی ہے ہمارے ملک میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔