گوجرانوالہ میں دادرسی کیلئے 15 پر کال کرنے والی لڑکی کو تھانہ اروپ میں بلا کر مبینہ طور پر تفتیشی افسر نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

متاثرہ لڑکی نے انکوائری آفیسر کے خلاف سی پی او گوجرانوالہ کو درخواست جمع کروادی، سی پی او رائے بابر کا ایس پی صدر اور ایس پی سول لائن کو انکوائری کا حکم

اتوار 20 ستمبر 2020 20:15

گوجرانوالہ میں دادرسی کیلئے 15 پر کال کرنے والی لڑکی کو تھانہ اروپ میں ..
گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2020ء) دادرسی کیلئے 15 پر کال کرنے والی لڑکی کو تھانہ اروپ میں بلا کر مبینہ طور پر تفتیشی افسر نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ میں 15 پر دادرسی کے لیے کال کرنے والی لڑکی کو تھانے بلا کر انکوائری کے بہانے شیطان صفت اے ایس آئی نے نہ صرف مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا بلکہ لڑکی کا موبائل نمبر بھی دیگر اہلکاروں میں بھی بانٹ دیا جو اسے بار بار تنگ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

متاثرہ لڑکی نے انکوائری آفیسر کے خلاف سی پی او گوجرانوالہ کو درخواست جمع کرادی جس پر سی پی او رائے بابر نے ایس پی صدر اور ایس پی سول لائن کو انکوائری کا حکم دیا۔ درخواست میں اے ایس آئی یاسین کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام بھی سامنے آیا ہے۔درخواست میںکہا گیا کہ تھانے اروپ کے علاقے میں اوباش افراد نے جھگڑے کے دوران کپڑے پھاڑ دیئے جس پر میں نے 15 پر مدد کے لیے کال کی تھی اور پھر مجھے تفتیش کے بہانے بلا کر اے ایس آئی مبشر نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس کے متعدد افسران پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں اور متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کو راضی نامہ کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :