اپوزیشن نے سخت لاک ڈاؤن کا درس دیا،اب جنوری میں احتجاج کا اعلان کردیا

عالمی ادارہ صحت کہتا ہے کہ کووڈ کا چیلنج ختم نہیں ہوا، جنوری فروری میں کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ ہے، اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں مایوسی ہوئی، اپوزیشن کی اے پی سی کے شادیانے بھارت میں بج رہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 21 ستمبر 2020 19:13

اپوزیشن نے سخت لاک ڈاؤن کا درس دیا،اب جنوری میں احتجاج کا اعلان کردیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 ستمبر2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے سخت لاک ڈاؤن کا درس دیا،اب جنوری میں احتجاج کا اعلان کردیا ، عالمی ادارہ صحت کہتا ہے کہ کووڈ کا چیلنج ختم نہیں ہوا، جنوری فروری میں کورونا کی دوسری لہر خدشہ ہے، اپوزیشن کوپارلیمنٹ میں مایوسی ہوئی، اپوزیشن کی اے پی سی کے شادیانے بھارت میں بج رہے ہیں۔

انہوں نے وفاقی وزراء اسد عمر ، شبلی فرازاور فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل کے اجلاس میں مجھے مایوسی اور ناامیدی کی گردان دہرائی گئی، کل کا اجلاس تضادات کا مجموعہ ہے، سب سے زیادہ شادیانے بھارت میں بج رہے ہیں، کیونکہ اس ادارے کو نشانہ بنایا گیا جس ادارے سے بھارت خائف ہے۔ پاکستان کے اس ادارے نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنا خون دیا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن میں مایوسی کی وجوہات یہ ہیں، کہ ہم نے تو معیشت کو دیوالیہ کردیا تھا، لیکن یہ تو دیوالیہ پن سے نکل آئے ہیں۔ اس دیوالیہ سے ہم آہستہ آہستہ واپس آرہا ہے، معاشی اعشاریے سدھر رہے ہیں، دنیا ابھی بھی کہہ رہی ہے کہ کووڈ کا چیلنج ختم نہیں ہوا، عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کہہ رہے ہیں کہ دوسری لہر آرہی ہے، وہ لوگ جو سخت لاک ڈاؤن کا درس دیتے تھے، وہ اب کہتے ہیں کہ سردیوں میں جنوری فروری میں جلسے کریں گے۔

ان کو لگاتا ہے کہ حکومت کو فیٹف قانون سازی کیلئے اپوزیشن کے پاس آنا پڑے گا، لیکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ان کو سبکی ہوئی۔ ان یہ خیال بھی تھا کہ حکومت بہت پھنسی ہوئی ہے، فیٹف ڈیڈلائن قریب ہے، اس لیے اپوزیشن نے 34 ترامیم پیش کردیں، این آراو مانگا کہ نیب کو لپیٹ دیا جائے، جب ان کو معلوم ہوگیا کہ عمران خان بات نہیں مان رہے تو دوسری حکمت عملی تیار کی۔

اپوزیشن کے کرپٹ رہنماؤں کے کیسز منطقی انجام کے قریب ہیں، نوازشریف نے افغانستان میں ناکامی کا ذکر کیا، خدارا کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں؟ پولیس دنیا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تعریف کررہی ہے، سیاسی گفت وشنید ہوئی، سیاسی مذاکرات عمران خان کا مئوقف تھا۔یہ کئی سال حکومت میں رہے ، کتنی بار کشمیر کا مسئلہ اٹھایا؟ عمران خان نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اورمختلف فورم پر ایشو کو اٹھایا۔کشمیر ایشو عروج پر تھا تو توجہ دھرنے نے ہٹائی۔پھر نوازشریف نے کہا کہ سی پیک کو رول بیک کیا گیا، جبکہ چین سی پیک سے مطمئن ہے، چین نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور فیز ٹو کا معاہدہ کیا۔سی پیک پراجیکٹ رول بیک نہیں رول آن ہورہے ہیں۔