نیب نے سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا

مولانا فضل الرحمان کی یکم اکتوبر کو طلبی کا نوٹس ، سربراہ جے یوآئی ف سے آمدن سے زائد اثوں کے بارے سوالات کیے جائیں گے۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 22 ستمبر 2020 17:41

نیب نے سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان کیخلاف تحقیقات کا آغاز ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2020ء) قومی احتساب بیورو (نیب ) نے جمعیت علماء اسلام ف کے سربر اہ مولانا فضل الرحمان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، مولانا فضل الرحمان کو یکم اکتوبرکو طلب کیا جائے گا ،سربراہ جے یوآئی ف سے آمدن سے زائد اثوں کے بارے سوالات کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق نیب ہیڈکوارٹرز نے سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کیخلاف تحقیقات کرنے خیبرپختونخواہ کو احکامات جاری کردیے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے بارے پوچھ گچھ کی جائے گی۔بتایا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو یکم اکتوبر کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اور ایم ایم اے کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ اسی طرح مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاءالرحمان پر بھی غیرقانونی بھرتیوں اور مشینری کی خریدوفروخت میں کرپشن کا الزام ہے۔

(جاری ہے)

نیب میں ان کے خلاف بھی انکوائری چل رہی ہے۔ اسی طرح نیب سابق وزیر اعلیٰ اکرم درانی کے خلاف بھی کرپشن الزامات کی تحقیقات کررہا ہے۔ دوسری جانب احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں کہا ہے کہ ریفرنس میں شریک کمپنیاں باہر کی ہیں، قانون کے مطابق ریفرنس کو آگے بڑائیں گے۔ منگل کواحتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت جج اعظم خان نے کی ۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، عبداللہ شاہد خاقان، عظمی عادل سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے ،عبداللہ خاقان عباسی کے وکیل کی جانب سے وکالت نامہ بھی جمع کروا دیا گیا۔ جج نے کہا کہ ریفرنس میں شریک کمپنیاں باہر کی ہیں، ۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ جی یہ کمپنیاں باہر کی ہیں، جج نے کہا کہ ان کمپنیوں کی رپورٹ آئی، جب تک ان کمپنیوں کی تعمیلی رپورٹ نہیں آتی اس وقت تک فرد جرم عائد نہیں کرتے، ضمنی ریفرنس کی کاپیاں فراہم کردیتے ہیں۔

جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ تعمیلی رپورٹ آنے میں کتنا وقت لگ جائے گا ۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تین ہفتے لگ جائیں گے۔ جج اعظم خان نے کہاکہ قانون کے مطابق ریفرنس کو آگے بڑھائیں گے،دونوں کمپنیاں برطانیہ کی ہیں۔ بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ جی دونوں کمپنیاں برطانیہ کی ہیں کنفرم بھی نہیں ایڈریس ٹھیک ہے یا نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔